عاقب جاوید نے جونیئر لیگ کو بے کار کی مشق قرار دیدیا
بڑی بڑی تنخواہوں والے بورڈ میں بیٹھے ہیں اور کام کچھ نہیں کرتے، سابق فاسٹ بولر
کراچی:
عاقب جاوید نے جونیئر لیگ کو بے کار کی مشق قرار دے دیا۔
سے گفتگو میں عاقب جاوید نے کہا کہ جونیئر کرکٹ لیگ کرانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا،اس سطح پر طویل دورانیے کی کرکٹ ہونی چاہیے، ہم آسٹریلیا کے جیسا سسٹم لانے کی بات کرتے ہیں، پھر ہمیں ان کی طور طریقے بھی اپنانا چاہئیں، 6ٹیمیں بنانے سے ہی کوئی آسٹریلیا تو نہیں بن سکتا،کینگروز کی سب سے بہتر چیز جونیئرسطح پر 2 روزہ کرکٹ ہے، جونیئر لیگ کی کوئی منطق نہیں، اس کی جگہ ویمنز لیگ کو عملی جامہ پہنائیں۔
سابق فاسٹ بولر نے مزید کہا کہ اخلاقیات کا تقاضا یہی تھا کہ چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ حکومت کے ساتھ ہی چلے جاتے،مجھے نہیں معلوم کہ وہ اب تک کیوں نہیں گئے،میں چیئرمین بورڈ کے بلاوجہ خلاف نہیں ہوں، ہم چند سو کرکٹرز ہیں، معاشرے میں ہماری عزت ہے، لوگ ہماری بات سنتے ہیں تو ہمیں اخلاقیات بھی دکھانا چاہیے، رمیز راجہ سابقہ حکومت کے نمائندے تھے، ان کی تعریف اور بات کرتے تھے، جب حکومت گئی تو ان کے رکنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
عاقب نے کہا کہ جب بھی کوئی چیئرمین آیا ہم نے اسے سپورٹ کیا کہ اچھا کام ہوگا، احسان مانی اور وسیم خان 3 برسوں میں پاکستان کرکٹ کو بہت نیچے لے گئے، اس کی وجہ بورڈ میں بیٹھے لوگ ہی ہیں، رمیز راجہ نے سابقہ مینجمنٹ کی کسی پالیسی کو چھیڑا، نہ کسی کو نکالا، بڑی بڑی تنخواہوں والے بورڈ میں بیٹھے ہیں اور کام کچھ نہیں کرتے۔
عاقب جاوید نے جونیئر لیگ کو بے کار کی مشق قرار دے دیا۔
سے گفتگو میں عاقب جاوید نے کہا کہ جونیئر کرکٹ لیگ کرانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا،اس سطح پر طویل دورانیے کی کرکٹ ہونی چاہیے، ہم آسٹریلیا کے جیسا سسٹم لانے کی بات کرتے ہیں، پھر ہمیں ان کی طور طریقے بھی اپنانا چاہئیں، 6ٹیمیں بنانے سے ہی کوئی آسٹریلیا تو نہیں بن سکتا،کینگروز کی سب سے بہتر چیز جونیئرسطح پر 2 روزہ کرکٹ ہے، جونیئر لیگ کی کوئی منطق نہیں، اس کی جگہ ویمنز لیگ کو عملی جامہ پہنائیں۔
سابق فاسٹ بولر نے مزید کہا کہ اخلاقیات کا تقاضا یہی تھا کہ چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ حکومت کے ساتھ ہی چلے جاتے،مجھے نہیں معلوم کہ وہ اب تک کیوں نہیں گئے،میں چیئرمین بورڈ کے بلاوجہ خلاف نہیں ہوں، ہم چند سو کرکٹرز ہیں، معاشرے میں ہماری عزت ہے، لوگ ہماری بات سنتے ہیں تو ہمیں اخلاقیات بھی دکھانا چاہیے، رمیز راجہ سابقہ حکومت کے نمائندے تھے، ان کی تعریف اور بات کرتے تھے، جب حکومت گئی تو ان کے رکنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
عاقب نے کہا کہ جب بھی کوئی چیئرمین آیا ہم نے اسے سپورٹ کیا کہ اچھا کام ہوگا، احسان مانی اور وسیم خان 3 برسوں میں پاکستان کرکٹ کو بہت نیچے لے گئے، اس کی وجہ بورڈ میں بیٹھے لوگ ہی ہیں، رمیز راجہ نے سابقہ مینجمنٹ کی کسی پالیسی کو چھیڑا، نہ کسی کو نکالا، بڑی بڑی تنخواہوں والے بورڈ میں بیٹھے ہیں اور کام کچھ نہیں کرتے۔