عمران خان شیخ رشید سمیت پی ٹی آئی قیادت پر توہین مسجد نبویﷺ کا مقدمہ درج
فواد چوہدری، شہباز گل، قاسم سوری بھی شامل، صاحبزادہ جہانگیر کی سربراہی میں لوگ سعودیہ آئے، معافی نہیں دیں گے،رانا ثنا
RAWALPINDI:
توہین مسجد نبویﷺ کے الزام میں عمران خان، شیخ رشید، فواد چوہدری، شہباز گل، قاسم سوری سمیت پی ٹی آئی کے 150 افراد پر مقدمات درج کرلیے گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دو روز قبل مسجد نبویؐ کے احاطے میں موجودہ حکومتی ارکان کے خلاف نعرے بازی کا واقعہ پیش آیا ہے جس پر سعودی عرب کی انتظامیہ نے کچھ پاکستانیوں کو گرفتار بھی کیا ہے۔
واقعے پر جہاں سعودی عرب میں کارروائی ہوئی وہیں پاکستان میں پنجاب کے مختلف شہروں میں کچھ لوگوں کی درخواست پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، سابق وزیر داخلہ شیخ شید، سابق وزرا، مرکزی رہنماؤں سمیت ڈیڑھ سو افراد پر مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔ درخواست گزاروں نے مسجد نبویؐ واقعے کی ذمہ داری تحریک انصاف کی قیادت پر عائد کی ہے۔
مزید پڑھیں: مسجد نبوی واقعے کے ذمہ داروں کو معافی نہیں ملے گی، وفاقی وزیرداخلہ
اس واقعے کے تناظر میں ایک مقدمہ تھانہ نیو ایئرپورٹ اٹک میں بھی مقامی شہری کی درخواست پر درج کیا گیا ہے جب کہ فیصل آباد پولیس کے مطابق ایک مقدمہ محمد نعیم نامی شہری کی درخواست پر تھانہ مدینہ ٹاؤن میں بھی درج کیا گیا۔
درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ منصوبہ بندی کے بعد پیش آیا، 150 افراد اس کے لیے یہاں سے سعودی عرب گئے، واقعے کی بعد سوشل میڈیا پر پوسٹس کی گئیں، واقعے سے مسلمانوں کی دل آزادی ہوئی، یہ توہین مذہب کا واقعہ ہے جس پر کارروائی کی جائے۔
تھانہ نیو ائیرپورٹ اٹک میں درج کی جانے والی ایف ائی آر نمبر 84، تعزیرات پاکستان کی دفعات، 295، 295 اے اور 296 کے تحت قاضی طارق ایڈووکیٹ کے بیان ہر درج کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ریاستی اداروں کیخلاف اکسانے پر کراچی میں بھی عمران خان کے خلاف مقدمات درج کرنے کی درخواستیں دائر
ایف ائی آر میں مدعی مقدمہ نے موقف اختیار کیا کہ 28 اپریل کے مسجد نبویﷺ میں ہونے والے دل خراش واقعہ نے شدید ذہنی صدمے سے دوچار کیا تحریک انصاف کے رہنماؤں عمران خان، شیخ رشید فواد چودھری، شہباز گل، مراد سعید، قاسم سوری کی مشاورت و منصوبہ بندی اور اعانت مجرمانہ سے یہ سب کیاگیا۔
ایف آئی آر میں مزید تحریر کیا گیا ہے کہ پاکستان سے شیخ راشد شفیق سے شرپسندوں کا گروہ سعودی عرب گیا جنہوں نے وہاں مقیم افراد کو ساتھ ملایا اسی طرح برطانیہ سے گروہ صاحبزادہ جہانگیر عرف چیکو اور انیل مسرت، وغیرہ کی قیادت میں سعودی عرب پہنچا۔
درخواست گزار کے مطابق ملزمان کے اقدام سے جذبات شدید مجروح ہوئے، رویے کے ردعمل میں شدید عوامی احتجاج کا خدشہ و غیض و غصب کا خدشہ ہے۔
یہ پڑھیں : شیخ رشید کے بھتیجے کو گرفتار کرلیا گیا
ایک سینئر پولیس آفیسر کے مطابق پی ٹی آئی کی قیادت اور رہنماؤں کے خلاف پنجاب کے مختلف شہروں میں مختلف مقدمات درج کیے گئے ہیں اور اس مقدمے کے تحت شیخ رشید کے بھتیجے راشد شفیق کو گرفتار کیا گیا ہے۔
شیخ رشید کے خلاف کارروائی کے لیے تھانہ مارگلہ میں بھی درخواست
دریں اثنا سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے خلاف ایک اور درخواست سامنے آگئی۔ شہری محمد نواز بھٹی کی جانب سے تھانہ مارگلہ پولیس کو شیخ رشید کے خلاف درخواست دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب میں پی ٹی آئی کے کارکنان نے توہین مسجد نبویؐ کی اور اس سارے معاملے کی منصوبہ بندی پاکستان میں کی گئی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مورخہ 27 اپریل 2022ء کو شیخ رشید المعروف شیدا ٹلی سکنہ لال حویلی راولپنڈی نے اپنی پریس کانفرنس کی جو مختلف قومی ٹی وی چینلز پر لائیو ٹیلی کاسٹ ہوئی جس میں وہ پی ٹی آئی ورکرز کو اکسارہا ہے کہ وفد وزیر اعظم پاکستان کے ہمراہ سعودی عرب جائے گا ان کے ساتھ مدینہ منورہ، حرمین شریفین میں بدسلوکی کی جائے گی اور وہاں موجود ہمارے اور پی ٹی آئی کے ورکرز/ ان کا جو حشر کریں گے وہ دنیا دیکھے گی۔
درخواست گزار نے کہا کہ سعودی عرب میں شیخ رشید اور عمران نیازی کے ورکرز نے سوچی سمجھی سازش کے تحت روضہ رسول صلی اللہ علیہ وآل وسلم پر انتہائی نازیبا الفاظ کا استعمال کیا، نعرے بازی کی، خواتین کو ہراساں کیا، مسجد نبویؐ کی سخت بے حرمتی کی، عمران نیازی اورشخ رشید اپنی اشتعال انگیز تقاریر سے لوگوں کو بغاوت و اسلام دشمنی پر اکسا رہے ہیں لہذا عمران نیازی، شیخ رشید، شیخ راشد شفیق اور نامعلوم افراد اور جو ملزمان ویڈیو میں ہیں ان کے خلاف توہین مسجد نبویؐ اور خداداد مملکت پاکستان کو بدنام کرنے کا مقدمہ درج کیا جائے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
صاحبزادہ جہانگیر کی سربراہی میں لوگ سعودیہ آئے، رانا ثنا
اس حوالے سے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ منصوبہ بندی کے ذریعے لوگوں کو اکسایا گیا، کچھ لوگ صاحبزادہ جہانگیر کی سربراہی میں سعودی عرب آئے ان لوگوں کو قطعی معافی نہیں دی جائے گی۔
دریں اثنا سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ یہ جھوٹی ایف آئی آر پہلی بار نہیں ہیں، ن لیگ جب بھی حکومت میں ہو تو گریبان اور اپوزیشن میں ہو تو پاؤں پکڑتی ہے، یہ امپورٹڈ حکومت چند ہفتوں کی ہے پھر ان کی گردن سے سریا ایسے نکلے گا کہ یہ کبھی واپس آنے کے قابل نہیں رہیں گے۔
توہین مسجد نبویﷺ کے الزام میں عمران خان، شیخ رشید، فواد چوہدری، شہباز گل، قاسم سوری سمیت پی ٹی آئی کے 150 افراد پر مقدمات درج کرلیے گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دو روز قبل مسجد نبویؐ کے احاطے میں موجودہ حکومتی ارکان کے خلاف نعرے بازی کا واقعہ پیش آیا ہے جس پر سعودی عرب کی انتظامیہ نے کچھ پاکستانیوں کو گرفتار بھی کیا ہے۔
واقعے پر جہاں سعودی عرب میں کارروائی ہوئی وہیں پاکستان میں پنجاب کے مختلف شہروں میں کچھ لوگوں کی درخواست پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، سابق وزیر داخلہ شیخ شید، سابق وزرا، مرکزی رہنماؤں سمیت ڈیڑھ سو افراد پر مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔ درخواست گزاروں نے مسجد نبویؐ واقعے کی ذمہ داری تحریک انصاف کی قیادت پر عائد کی ہے۔
مزید پڑھیں: مسجد نبوی واقعے کے ذمہ داروں کو معافی نہیں ملے گی، وفاقی وزیرداخلہ
اس واقعے کے تناظر میں ایک مقدمہ تھانہ نیو ایئرپورٹ اٹک میں بھی مقامی شہری کی درخواست پر درج کیا گیا ہے جب کہ فیصل آباد پولیس کے مطابق ایک مقدمہ محمد نعیم نامی شہری کی درخواست پر تھانہ مدینہ ٹاؤن میں بھی درج کیا گیا۔
درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ منصوبہ بندی کے بعد پیش آیا، 150 افراد اس کے لیے یہاں سے سعودی عرب گئے، واقعے کی بعد سوشل میڈیا پر پوسٹس کی گئیں، واقعے سے مسلمانوں کی دل آزادی ہوئی، یہ توہین مذہب کا واقعہ ہے جس پر کارروائی کی جائے۔
تھانہ نیو ائیرپورٹ اٹک میں درج کی جانے والی ایف ائی آر نمبر 84، تعزیرات پاکستان کی دفعات، 295، 295 اے اور 296 کے تحت قاضی طارق ایڈووکیٹ کے بیان ہر درج کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ریاستی اداروں کیخلاف اکسانے پر کراچی میں بھی عمران خان کے خلاف مقدمات درج کرنے کی درخواستیں دائر
ایف ائی آر میں مدعی مقدمہ نے موقف اختیار کیا کہ 28 اپریل کے مسجد نبویﷺ میں ہونے والے دل خراش واقعہ نے شدید ذہنی صدمے سے دوچار کیا تحریک انصاف کے رہنماؤں عمران خان، شیخ رشید فواد چودھری، شہباز گل، مراد سعید، قاسم سوری کی مشاورت و منصوبہ بندی اور اعانت مجرمانہ سے یہ سب کیاگیا۔
ایف آئی آر میں مزید تحریر کیا گیا ہے کہ پاکستان سے شیخ راشد شفیق سے شرپسندوں کا گروہ سعودی عرب گیا جنہوں نے وہاں مقیم افراد کو ساتھ ملایا اسی طرح برطانیہ سے گروہ صاحبزادہ جہانگیر عرف چیکو اور انیل مسرت، وغیرہ کی قیادت میں سعودی عرب پہنچا۔
درخواست گزار کے مطابق ملزمان کے اقدام سے جذبات شدید مجروح ہوئے، رویے کے ردعمل میں شدید عوامی احتجاج کا خدشہ و غیض و غصب کا خدشہ ہے۔
یہ پڑھیں : شیخ رشید کے بھتیجے کو گرفتار کرلیا گیا
ایک سینئر پولیس آفیسر کے مطابق پی ٹی آئی کی قیادت اور رہنماؤں کے خلاف پنجاب کے مختلف شہروں میں مختلف مقدمات درج کیے گئے ہیں اور اس مقدمے کے تحت شیخ رشید کے بھتیجے راشد شفیق کو گرفتار کیا گیا ہے۔
شیخ رشید کے خلاف کارروائی کے لیے تھانہ مارگلہ میں بھی درخواست
دریں اثنا سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے خلاف ایک اور درخواست سامنے آگئی۔ شہری محمد نواز بھٹی کی جانب سے تھانہ مارگلہ پولیس کو شیخ رشید کے خلاف درخواست دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب میں پی ٹی آئی کے کارکنان نے توہین مسجد نبویؐ کی اور اس سارے معاملے کی منصوبہ بندی پاکستان میں کی گئی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مورخہ 27 اپریل 2022ء کو شیخ رشید المعروف شیدا ٹلی سکنہ لال حویلی راولپنڈی نے اپنی پریس کانفرنس کی جو مختلف قومی ٹی وی چینلز پر لائیو ٹیلی کاسٹ ہوئی جس میں وہ پی ٹی آئی ورکرز کو اکسارہا ہے کہ وفد وزیر اعظم پاکستان کے ہمراہ سعودی عرب جائے گا ان کے ساتھ مدینہ منورہ، حرمین شریفین میں بدسلوکی کی جائے گی اور وہاں موجود ہمارے اور پی ٹی آئی کے ورکرز/ ان کا جو حشر کریں گے وہ دنیا دیکھے گی۔
درخواست گزار نے کہا کہ سعودی عرب میں شیخ رشید اور عمران نیازی کے ورکرز نے سوچی سمجھی سازش کے تحت روضہ رسول صلی اللہ علیہ وآل وسلم پر انتہائی نازیبا الفاظ کا استعمال کیا، نعرے بازی کی، خواتین کو ہراساں کیا، مسجد نبویؐ کی سخت بے حرمتی کی، عمران نیازی اورشخ رشید اپنی اشتعال انگیز تقاریر سے لوگوں کو بغاوت و اسلام دشمنی پر اکسا رہے ہیں لہذا عمران نیازی، شیخ رشید، شیخ راشد شفیق اور نامعلوم افراد اور جو ملزمان ویڈیو میں ہیں ان کے خلاف توہین مسجد نبویؐ اور خداداد مملکت پاکستان کو بدنام کرنے کا مقدمہ درج کیا جائے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
صاحبزادہ جہانگیر کی سربراہی میں لوگ سعودیہ آئے، رانا ثنا
اس حوالے سے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ منصوبہ بندی کے ذریعے لوگوں کو اکسایا گیا، کچھ لوگ صاحبزادہ جہانگیر کی سربراہی میں سعودی عرب آئے ان لوگوں کو قطعی معافی نہیں دی جائے گی۔
دریں اثنا سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ یہ جھوٹی ایف آئی آر پہلی بار نہیں ہیں، ن لیگ جب بھی حکومت میں ہو تو گریبان اور اپوزیشن میں ہو تو پاؤں پکڑتی ہے، یہ امپورٹڈ حکومت چند ہفتوں کی ہے پھر ان کی گردن سے سریا ایسے نکلے گا کہ یہ کبھی واپس آنے کے قابل نہیں رہیں گے۔