پنجاب کے دریاؤں میں 10 سال کیلیے مچھلی پکڑنے پرپابندی

تمام آبی گزرگاہیں او ر آبی ذخائر ’’آبی پناہ گاہ‘‘ قرار،50 کروڑ کے ٹھیکے منسوخ

تمام آبی گزرگاہیں او ر آبی ذخائر ’’آبی پناہ گاہ‘‘ قرار،50 کروڑ کے ٹھیکے منسوخ۔ فوٹو: فائل

کراچی:
پنجاب کے دریاؤں میں 10 سال کیلیے مچھلی پکڑنے پرپابندی لگا دی گئی۔

پنجاب کے دریاؤں، نہروں اور ہیڈ ورکس و بیراجز میں معدوم ہوتی آبی حیات کے پیش نظر محکمہ جنگلات و ماہی پروری پنجاب نے یکم ستمبر2022سے صوبائی حکومت کے زیر انتظام آبی گزرگاہوں او ر آبی ذخائر کو آئندہ دس سال کے لیے ''آبی پناہ گاہ'' قرار دیتے ہوئے کمرشکل بنیادوں پر مچھلی پکڑنے پرپابندی لگادی ہے۔


اس ضمن میں 50 کروڑ روپے مالیت سے زائد کے تمام ٹھیکے یکم ستمبر سے منسوخ تصور ہوں گے۔صر ف مخصوص اضلاع میں ''راڈ لائن''یعنی کنڈی کے ذریعے فی کس 8 کلو وزن تک کی یومیہ 5 مچھلیاں پکڑنے کی اجازت ہوگی جس کیلیے محکمہ ماہی پروری سے 500 تا5 ہزار روپے (ضلع کے مطابق) فیس دیکر پرمٹ لینا ہوگا۔

 
Load Next Story