نئی حکومت کا پہلا ماہ عوام پر بھاری مہنگائی 27 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

اپریل میں مہنگائی کی شرح1.61 فیصدبڑھ کر13.37 فیصد ہو گئی، رواں مالی سال کے پہلے 10ماہ کے دوران اوسط شرح 11.04 فیصد رہی

سالانہ بنیادوں پر ٹماٹر 124.68، پیاز 61.64، خوردنی تیل 60، گھی 58.7، دال مسور 40.3 اور پھل 30.64 فیصد مہنگے ہوئے، وزارت خزانہ۔ فوٹو:فائل

NEW YORK:

نئی حکومت کا پہلا مہینہ مہنگائی کے ستائے عوام پر بھاری رہا اور اپریل میں مہنگائی 27 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔


پاکستان ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ماہانہ رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق ملک میں مسلسل چھٹے مہینے بھی مہنگائی کی شرح دہرے ہندسے میں رہی۔ اپریل میں مہنگائی کی شرح بڑھ کر 13.37 فیصد ہوگئی جو جنوری 2020 کے بعد بلند ترین سطح ہے۔


ادارہ شماریات کے مطابق اپریل میں مہنگائی میں 1.61 فیصد کا اضافہ ہوا۔دیہی علاقوں میں مہنگائی 1.63 فیصد اور شہری علاقوں میں مہنگائی 1.6 فیصد بڑھی۔مارچ 2022 میں مہنگائی کی شرح 12.7 اوراپریل 2021 میں مہنگائی کی شرح 11.1 فیصد تھی۔



اپریل میں دیہی علاقوں میں مہنگائی سب سے زیادہ 15.1 اور شہری علاقوں میں 12.2 فیصد ریکارڈ کی گئی، جبکہ رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ جولائی تا اپریل کے دوران مہنگائی کی اوسط شرح 11.04 فیصد رہی۔


رپورٹ کے مطابق اپریل میں سالانہ بنیادوں پر شہری علاقوں میں ٹماٹر 124.68 فیصد، پیاز 61.64 فیصد، خوردنی تیل 60 فیصد، گھی 58.7 فیصد، دال مسور 40.3 فیصد اور پھل 30.64 فیصد مہنگے ہوئے۔


اپریل میں شہری علاقوں میں ٹماٹر 51.53 فیصد، پیاز 42.83 فیصد، پھل 21.7 فیصد، سبزیاں 14.4 فیصد، خوردنی تیل 11.35 فیصد اور گھی کی قیمتوں میں 8.26 فیصد کا اضافہ ہوا۔


 

Load Next Story