بھارت میں 19 سالہ مسلمان نرس اجتماعی زیادتی کے بعد قتل
مسلمان نرس نازیہ کی لاش اسپتال کی دیوار سے لٹکی ہوئی ملی
LARKANA:
بھارت میں ایک اورلرزہ خیز واقعہ سامنے آگیا۔ اترپردیش میں 19 سالہ مسلمان نرس کو اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش کے علاقے اناؤ میں ایک اسپتال میں کام کرنے والی 19 سالہ مسلمان نرس نازیہ کواجتماعی زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا۔ نازیہ کی لاش اسپتال کی دیوار سے لٹکی ہوئی ملی۔
اسپتال کا افتتاح 4 روز قبل ہوا تھا اورنازیہ کی اسپتال میں ملازمت کا پہلا دن تھا۔ نازیہ کے والد کا 10 سال قبل انتقال ہوگیا تھا اورانہوں نے اپنی دیگرتین بہنوں کے ساتھ گھر کے اخراجات میں ہاتھ بٹانے کے لئے نوکری کی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نرس نازیہ کے گھروالوں کی درخواست پرمقدمہ درج کرکے 3 نامزد ملزموں کیخلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اوراسپتال کوسیل کردیا گیا ہے۔
بھارت میں ایک اورلرزہ خیز واقعہ سامنے آگیا۔ اترپردیش میں 19 سالہ مسلمان نرس کو اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش کے علاقے اناؤ میں ایک اسپتال میں کام کرنے والی 19 سالہ مسلمان نرس نازیہ کواجتماعی زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا۔ نازیہ کی لاش اسپتال کی دیوار سے لٹکی ہوئی ملی۔
اسپتال کا افتتاح 4 روز قبل ہوا تھا اورنازیہ کی اسپتال میں ملازمت کا پہلا دن تھا۔ نازیہ کے والد کا 10 سال قبل انتقال ہوگیا تھا اورانہوں نے اپنی دیگرتین بہنوں کے ساتھ گھر کے اخراجات میں ہاتھ بٹانے کے لئے نوکری کی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نرس نازیہ کے گھروالوں کی درخواست پرمقدمہ درج کرکے 3 نامزد ملزموں کیخلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اوراسپتال کوسیل کردیا گیا ہے۔