اپوزیشن کیخلاف توہینِ مذہب کا قانون استعمال کرنے والی یہ پہلی حکومت ہے فواد چوہدری
اس سے پہلے فرقوں اور شدت پسندوں کی جانب سے ان قوانین کو بطور ہتھیار استعمال کیا جاتا تھا، پی ٹی آئی رہنما
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے عمران خان اور پی ٹی آئی کی دیگر قیادت پر توہین مذہب کے مقدمات درج کرنے پر حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
فواد چوہدری نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ شاید پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کوئی حکومت توہین رسالتﷺ کے قوانین کا اپوزیشن کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل فرقوں اور شدت پسندوں کی جانب سے ذاتی انتقام کی خاطر ان قوانین کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔ مگر آج وزیر قانون اور وزیر داخلہ نے فخر کے ساتھ انتقامی کارروائی کو اپنی فتح قرار دیا ہے۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کو بھی ٹیگ کیا۔
علاوہ ازیں ایک بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کی کردار کشی کے حوالے سے ایک بڑی مہم شروع ہونے والی ہے، جعلی ویڈیوز،آڈیوز کے ذریعے ان کے کردار پر بات ہو گی، نصرت بھٹو و بے نظیر بھٹو کی کردارکشی کی مہم 88 کی دہائی میں چلائی گئی، ڈمی حکوت کے آخری ہفتے ہیں، یہ عمران خان کی کردار کشی کرنے کی پوری کوشش کریں گے، لیکن عوام ان کے جھانسے میں نہیں آئیں گے۔
فواد چوہدری نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ شاید پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کوئی حکومت توہین رسالتﷺ کے قوانین کا اپوزیشن کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل فرقوں اور شدت پسندوں کی جانب سے ذاتی انتقام کی خاطر ان قوانین کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔ مگر آج وزیر قانون اور وزیر داخلہ نے فخر کے ساتھ انتقامی کارروائی کو اپنی فتح قرار دیا ہے۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کو بھی ٹیگ کیا۔
علاوہ ازیں ایک بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کی کردار کشی کے حوالے سے ایک بڑی مہم شروع ہونے والی ہے، جعلی ویڈیوز،آڈیوز کے ذریعے ان کے کردار پر بات ہو گی، نصرت بھٹو و بے نظیر بھٹو کی کردارکشی کی مہم 88 کی دہائی میں چلائی گئی، ڈمی حکوت کے آخری ہفتے ہیں، یہ عمران خان کی کردار کشی کرنے کی پوری کوشش کریں گے، لیکن عوام ان کے جھانسے میں نہیں آئیں گے۔