یوکرین میں فوجی مداخلت کی روس کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی اوباما کا دھمکی

امریکی انتباہ کے باوجود روس نے کریمیا میں مزید 6 ہزاراہلکار بھیجے ہیں، یوکرائن کے وزیر دفاع


AFP March 01, 2014
یوکرین کی خود مختاری میں کسی بھی قسم کی مداخلت تباہ کن ہو گی، امریکی صدر فوٹو؛ اے ایف پی

امریکی صدر باراک اوباما نے روس کو خبر دار کیا ہے کہ یوکرین میں فوجی مداخلت کی ماسکو کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی جبکہ روس نے امریکی انتباہ کے باوجود مزید 6پزار فوجی کریمیا بھجوا دیئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر باراک اوباما نے کہا کہ واشنگٹن کو یوکرین میں روسی فوج کی مداخلت کے حوالے سے خبروں پر شدید تشویش ہے، اوباما کا کہنا تھا یوکرین کی خود مختاری میں کسی بھی قسم کی مداخلت تباہ کن ہو گی جس کی روس کو بھاری قیمت بھی ادا کرنی پڑے گی۔

دوسری جانب یوکرین کے عبوری صدر الیکزینڈر ٹرچینوو نے امریکی صدر باراک اوباما سے اپیل کی کہ روس کی جانب سے کریمیا میں سرکاری عمارتوں اور سیوسٹو پول کے ہوائی اڈے پر فوج کے ذریعے سے قبضہ ننگی جارحیت'ہے جسے فوری طور پر رکوایا جائے جب کہ روس نے ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے کہ یوکرین میں ان کی فوج چڑھائی کر رہی ہے۔

دوسری جانب یوکرائن کے عبوری وزیر دفاع نے الزام عائد کیا ہے ہے کہ روس نے حال میں یوکرائن میں مزید 6 ہزار مزید اہلکار بھیجے ہیں تاہم کریمیا کے علاقے میں یوکرائن کی فوجی ہائی الرٹ پر ہے جبکہ روس کا کہنا ہے کہ یوکرائن کے ساتھ معاہدے کے تحت اس کی فوجوں کی موجودگی پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئیے۔

واضح رہے کہ یوکرین میں گزشتہ 2 ماہ سے جاری حکومت مخالف مظاہروں کے بعد گزشتہ ہفتے مشتعل مظاہرین نے معزول صدر وکٹر یانوکووچ کی سرکاری رہائش گاہ پر قبضہ کر لیا تھا جس کے بعد سے وہ روپوش ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔