سندھ حکومت کی عدم توجہ سابق شہری حکومت کی جانب سے خریدی گئی جدید ایمبولینسز ناکارہ ہوگئیں
سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال کے دور میں ان ایمبولینسز کو 7 کروڑ روپے سے زائد مالیت میں درآمد کیا گیا تھا
سندھ حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے سابق شہری حکومت کی جانب سے خریدی گئی جدید ایمبولینسز کھڑی کھڑی ناکارہ ہوگئی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال کی جانب سے 2007 میں 7 کروڑ روپے سے زائد مالیت میں درآمد کی جانے والی 9 جدید ایمبولینسز کھڑے کھڑے ناکارہ ہوگئی ہیں، موجودہ بلدیہ عظمیٰ کی جانب سے جدید طبی آلات سے لیس 9 امبولینسز کو ٹائر پھٹنے کے باعث اینٹوں پر کھڑا کیا گیا ہے جب کہ بروقت مرمت نہ ہونے کے باعث اس کے انجن بھی خراب ہوچکے ہیں۔
سینیئر ڈائریکٹر کے ایم سی مسعود عالم کے مطابق جس وقت ان ایمبولینسز کو خریدا گیا تھا ان کی قیمت 80 لاکھ روپے تھی، اب ان کی قیمتیں بڑھ کر ایک کروڑ 20 لاکھ تک جاپہنچی ہیں تاہم ان ناکارہ ایمبولینسز پر 4 سے 5 لاکھ روپے فی کس خرچہ کرکے دوبارہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کراچی میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات کے نتیجے میں روزانہ 10 سے 12 افراد زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں، تاہم جدید ایمبولینسز کے استعمال سے فائرنگ یا حادثات کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں بہتر ابتدائی طبی امداد فراہم کرکے قیمتی جانوں کو بچایا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال کی جانب سے 2007 میں 7 کروڑ روپے سے زائد مالیت میں درآمد کی جانے والی 9 جدید ایمبولینسز کھڑے کھڑے ناکارہ ہوگئی ہیں، موجودہ بلدیہ عظمیٰ کی جانب سے جدید طبی آلات سے لیس 9 امبولینسز کو ٹائر پھٹنے کے باعث اینٹوں پر کھڑا کیا گیا ہے جب کہ بروقت مرمت نہ ہونے کے باعث اس کے انجن بھی خراب ہوچکے ہیں۔
سینیئر ڈائریکٹر کے ایم سی مسعود عالم کے مطابق جس وقت ان ایمبولینسز کو خریدا گیا تھا ان کی قیمت 80 لاکھ روپے تھی، اب ان کی قیمتیں بڑھ کر ایک کروڑ 20 لاکھ تک جاپہنچی ہیں تاہم ان ناکارہ ایمبولینسز پر 4 سے 5 لاکھ روپے فی کس خرچہ کرکے دوبارہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کراچی میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات کے نتیجے میں روزانہ 10 سے 12 افراد زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں، تاہم جدید ایمبولینسز کے استعمال سے فائرنگ یا حادثات کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں بہتر ابتدائی طبی امداد فراہم کرکے قیمتی جانوں کو بچایا جاسکتا ہے۔