روسی فوج کے یوکرین کے اسکول پر فضائی حملے ميں 60 ہلاکتوں کی تصدیق

اسکول میں 90 شہریوں نے پناہ لے رکھی تھی

روسی حملے میں تباہ ہونے والے اسکول کے ملبے پر یوکرینی بچی کھڑا ہے، فوٹو: ٹویٹر

یوکرین میں روسی فوج کے طیاروں نے ایک اسکول پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 60 افراد ہلاک اور متعدد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق يوکرين کے صدر وولوديمير زيلنسکی نے تصديق کی ہے کہ بلوگورويکا گاؤں کے ايک اسکول کی عمارت پر روس کے فضائی حملے ميں 60 افراد ہلاک ہوگئے۔ اس اسکول میں 90 شہریوں نے پناہ لے رکھی تھی۔

روسی فوج نے یوکرین پر 24 فروری پر پہلا حملہ کیا تھا جس کے بعد سے جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 2 شہروں پر روس نے قبضے کر لیا ہے جب کہ یوکرین نے کئی علاقوں سے قبضہ واگزار کرانے کا دعویٰ کیا ہے۔

روسی فوج سے واگزار کرائے گئے علاقوں میں انسانیت سوز واقعات کا انکشاف ہوا ہے۔ اجتماعی قبر بھی ملی اور سڑکوں پر جا بہ جا لاشیں بکھری ہوئی تھیں۔ روسی فوج نے شہریوں، ان کی املاک اور اسپتالوں تک کو نشانہ بنایا۔


یہ خبر بھی پڑھیں : امریکا اور برطانیہ کی جانب سے روس پر نئی پابندیاں نافذ

یوکرین سے اظہار یکجہتی کے لیے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے دارالحکومت کیف کا دورہ کیا تھا جب کہ گزشتہ روز امريکی فرسٹ ليڈی جَل بائیڈن اور کينيڈا کے وزير اعظم جسٹن ٹروڈو نے يوکرين کے غير اعلانيہ دورے کيے تھے۔

یہ خبر پڑھیں : یوکرینی اسکول پر بمباری سے درجنوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ

ادھر یوکرین کے صدر وولودیمیر زيلنسکی نے اقوام متحدہ، یورپی یونین اور دوست ممالک کے پارلیمنٹ سے ورچوئل خطابات کیے اور اسلحہ فراہم کی درخواست کی ہے۔ وولودیمیر زیلنسکی نے جی سيون ممالک کے اجلاس ميں بھی شرکت کی۔
Load Next Story