وزیراعظم کا نیب قوانین سمیت دیگر رولز میں تبدیلیاں لانے کا فیصلہ
وزیراعظم نے بیوروکریٹس کے تحفظات سمیت دیگر مسائل کو دیکھنے کے لئے ہائی پاور کمیٹی بنانے کی منظوری دی دے
کراچی:
وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ بیوروکریسی کو تحفظ فراہم کرنے کے نظام میں اصلاحات میں کی جائیں گی اور نیب قوانین سمیت دیگر رولز میں تبدیلیاں لائی جائیں گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے بیورو کریسی کو تحفظ فراہم کرنے نظام میں اصلاحات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، جس کے تحت نیب قوانین سمیت دیگر رولز میں تبدیلیاں لائی جائیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے ہائی پاور کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دے دی ہے، کمیٹی کے سربراہ سابق سینئر بیورو کریٹ ناصر محمود کھوسہ ہوں گے، کمیٹی میں سابق چیف سیکرٹریز، سابق وفاقی سیکرٹریز، سابق آئی جیز سمیت دیگر افراد شامل ہوں گے، کمیٹی کے دیگر اراکین کا تعین کمیٹی سربراہ ناصر محمود کھوسہ خود کریں گے، ہائی پاور کمیٹی کو مکمل اختیار ہوگا کہ وہ کسی بھی محکمے سے متعلق کارکردگی کا جائزہ لیکر سفارش کرسکتے ہیں۔
اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہائی پاور کمیٹی تمام تر صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ہمیں تجاویز فراہم کرے، ناصر محمود کھوسہ بہترین انتہائی قابل اور تجربہ کار بیوروکریٹ ہیں ان کی خدمات لے رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ہائی پاور کمیٹی بنانے کا فیصلہ بیوروکریٹس کے تحفظات سمیت دیگر مسائل کو دیکھتے ہوئے کیا گیا ہے، کمیٹی بیوروکریسی کے تحفظات اور دیگر مسائل کا جائزہ لے کر ان کے تحفظات ختم کرنے بارے تجاویز دے گی، اور نیب قوانین سمیت دیگر قوانین اور آرڈیننس میں ضروری تبدیلیوں سے متعلق تجاویز دے گی، جب کہ کمیٹی ریفارمز لانے سے متعلق پلاننگ بھی تشکیل دے کر آگاہ کرے گی، اور وفاق و پنجاب میں سینئر بیوروکریٹس کی کارکردگی سمیت دیگر اقدامات پر بھی تجاویز دے سکتی ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ بیوروکریسی کو تحفظ فراہم کرنے کے نظام میں اصلاحات میں کی جائیں گی اور نیب قوانین سمیت دیگر رولز میں تبدیلیاں لائی جائیں گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے بیورو کریسی کو تحفظ فراہم کرنے نظام میں اصلاحات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، جس کے تحت نیب قوانین سمیت دیگر رولز میں تبدیلیاں لائی جائیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے ہائی پاور کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دے دی ہے، کمیٹی کے سربراہ سابق سینئر بیورو کریٹ ناصر محمود کھوسہ ہوں گے، کمیٹی میں سابق چیف سیکرٹریز، سابق وفاقی سیکرٹریز، سابق آئی جیز سمیت دیگر افراد شامل ہوں گے، کمیٹی کے دیگر اراکین کا تعین کمیٹی سربراہ ناصر محمود کھوسہ خود کریں گے، ہائی پاور کمیٹی کو مکمل اختیار ہوگا کہ وہ کسی بھی محکمے سے متعلق کارکردگی کا جائزہ لیکر سفارش کرسکتے ہیں۔
اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہائی پاور کمیٹی تمام تر صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ہمیں تجاویز فراہم کرے، ناصر محمود کھوسہ بہترین انتہائی قابل اور تجربہ کار بیوروکریٹ ہیں ان کی خدمات لے رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ہائی پاور کمیٹی بنانے کا فیصلہ بیوروکریٹس کے تحفظات سمیت دیگر مسائل کو دیکھتے ہوئے کیا گیا ہے، کمیٹی بیوروکریسی کے تحفظات اور دیگر مسائل کا جائزہ لے کر ان کے تحفظات ختم کرنے بارے تجاویز دے گی، اور نیب قوانین سمیت دیگر قوانین اور آرڈیننس میں ضروری تبدیلیوں سے متعلق تجاویز دے گی، جب کہ کمیٹی ریفارمز لانے سے متعلق پلاننگ بھی تشکیل دے کر آگاہ کرے گی، اور وفاق و پنجاب میں سینئر بیوروکریٹس کی کارکردگی سمیت دیگر اقدامات پر بھی تجاویز دے سکتی ہے۔