کراچی بندرگاہ پر سویابین کے جہاز میں 2 مزدور ہلاک
دونوں مزدورں کی ہلاکت دم گھٹنے کی وجہ سے بتائی جا رہی ہے
ISLAMABAD:
کراچی کی بندرگاہ پر سویابین لے کر آنے والے جہاز پر کام کرنے والے دو نجی مزدور جہاز کے ہیچ (سویابین زخیرہ کرنے والے حصہ) میں گر کر ہلاک ہوگئے۔
کراچی پورٹ کے ذرائع نے گیس کے اخراج کے امکان کو رد کرتے ہوئے اسے کام کے دوران پیش آنے والا حادثہ قرار دیا اور تحقیقات شروع کردیں۔
وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ فیصل سبزواری نے کہا کہ ایک مزدور نے اطلاع دی کہ دو مزدور نیچے ہیچ میں پڑے ہیں جو مردہ حالت میں لگ رہے ہیں۔ مزدوروں کا تحفظ جہاز کے کپتان اور کارگو آپریشن کرنے والے اسٹیوڈور کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ مزدوروں کے مرنے کی وجہ معلوم نہیں،حقائق کا تعین کرنے کے لیے جہاز کے عملے، اسٹیوڈور اور دیگر متعلقہ افراد کے بیانات ریکارڈ کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بندرگاہ پر سویابین سے گیس کے اخراج کا کوئی سراغ نہیں پایا گیا ، مزدور گیس سے نہیں بلکہ ہیچ میں گرنے سے ہلاک ہوئے۔
واقعہ ویسٹ وہارف پر رات 8 بجے پیش آیا۔ وائے ہی نامی جہاز ہانگ کانگ فلیگ کا حصہ ہے جو کراچی کی بندرگاہ ایسٹ ہارف کی برتھ نمبر 11/12 پر لنگر انداز ہے جہاز پر 62 ہزار ٹن سے زائد سویابین لدا ہوا ہے جس میں سے 12 ہزار ٹن اتارا جاچکا ہے۔
ایس ایچ او جیکسن ارشد جنجوعہ نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں دونوں مزدورں کی ہلاکت دم گھٹنے کی وجہ سے بتائی جا رہی ہے تاہم لاشوں کے اسپتال میں معائنے کے بعد ہی حتمی طور پر ہلاکت کی وجہ کا تعین کیا جا سکے گا ۔
کراچی کی بندرگاہ پر سویابین لے کر آنے والے جہاز پر کام کرنے والے دو نجی مزدور جہاز کے ہیچ (سویابین زخیرہ کرنے والے حصہ) میں گر کر ہلاک ہوگئے۔
کراچی پورٹ کے ذرائع نے گیس کے اخراج کے امکان کو رد کرتے ہوئے اسے کام کے دوران پیش آنے والا حادثہ قرار دیا اور تحقیقات شروع کردیں۔
وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ فیصل سبزواری نے کہا کہ ایک مزدور نے اطلاع دی کہ دو مزدور نیچے ہیچ میں پڑے ہیں جو مردہ حالت میں لگ رہے ہیں۔ مزدوروں کا تحفظ جہاز کے کپتان اور کارگو آپریشن کرنے والے اسٹیوڈور کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ مزدوروں کے مرنے کی وجہ معلوم نہیں،حقائق کا تعین کرنے کے لیے جہاز کے عملے، اسٹیوڈور اور دیگر متعلقہ افراد کے بیانات ریکارڈ کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بندرگاہ پر سویابین سے گیس کے اخراج کا کوئی سراغ نہیں پایا گیا ، مزدور گیس سے نہیں بلکہ ہیچ میں گرنے سے ہلاک ہوئے۔
واقعہ ویسٹ وہارف پر رات 8 بجے پیش آیا۔ وائے ہی نامی جہاز ہانگ کانگ فلیگ کا حصہ ہے جو کراچی کی بندرگاہ ایسٹ ہارف کی برتھ نمبر 11/12 پر لنگر انداز ہے جہاز پر 62 ہزار ٹن سے زائد سویابین لدا ہوا ہے جس میں سے 12 ہزار ٹن اتارا جاچکا ہے۔
ایس ایچ او جیکسن ارشد جنجوعہ نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں دونوں مزدورں کی ہلاکت دم گھٹنے کی وجہ سے بتائی جا رہی ہے تاہم لاشوں کے اسپتال میں معائنے کے بعد ہی حتمی طور پر ہلاکت کی وجہ کا تعین کیا جا سکے گا ۔