کم عمر ترین کوہ پیما شہروز کاشف کے والد کا حکومتی بے اعتنائی کا شکوہ

ذاتی اخراجات اور کچھ اسپانسرز کے تعاون کے باعٹ یہ سب ممکن ہوا، والد

(فوٹو: ایکسپریس نیوز)

کراچی:
دنیا کے کم عمر ترین کوہ پیما شہروز کاشف کے والد نے حکومتی سپورٹ نہ ہونے کا شکوہ کردیا۔

ایکسپریس نیوز سے خصوصی بات چیت کرتےہوئے دنیا کے کم عمر ترین کوہ پیما شہروز کاشف کے والد کاشف سلمان نے کہا کہ 'کامیابیوں کا کریڈٹ سب لیتے ہیں لیکن حکومت کی طرف سے جو سپورٹ ملنی چاہیے، وہ کوئی نہیں کرتا'۔

انہوں نے بتایا کہ پہاڑ سر کرنے کیلئے ذاتی اخراجات اور کچھ اسپانسرز کا تعاون درکار ہوتا ہے، شہروز اب چوتھی اور پانچویں بلند ترین چوٹی پر بھی ملکی پرچم بلند کرنے کا عزم رکھتا ہے۔


شہروز کے والد نے کہا کہ میرا بیٹا مارچ میں 20 سال کا ہوا ہے، جس عمر میں لڑکے اپنے دوستوں کے ساتھ کھیل کر انجوائے کرتے ہیں، وہ وقت اس کا پہاڑوں پر گزرا ہے۔اس نے ایک زندگی کا مقصد بنایا جس کے لیے اسے ایک عام لڑکے جیسی تمام خواہشوں کو قربان کرنا پڑا۔

مزید پڑھیں: شہروز کاشف نے تیسری بلند ترین چوٹی بھی سر کرلی

انہوں نے کہا کہ شہروز کی کامیابی کا راز ڈیٹرمینیشن ہے، ہر ماں باپ کے خواب ہوتے ہیں کہ بچہ ڈاکٹر،انجینئیر بن جائے، شہروز کے حوالے سے بطور والدین ہم نے اسے سپورٹ کرتے ہوئے فری ہینڈ دیا،شہروز کا ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کہ جس فیلڈ میں بھی آگے بڑھنا ہے، اس کے لیے جستجو کرنا پڑے گی، ناکامی کے خوف سے ہمت نہں ہارنی۔

حال ہی میں کم عمر ترین کوہ پیما شہروز کاشف نے دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی کنچن جنگا کو سر کرنے کا اعزاز اپنے نام کیا تھا۔
Load Next Story