سابقہ عروج کے مقابلے میں بِٹ کوائن کی قدر میں 50 فیصد کمی
گزشتہ نومبر میں بلند ترین شرح کے بعد اب ایک بِٹ کوائن کی قیمت میں 31 ہزار ڈالر کی کمی ہوئی ہے
اگرچہ دنیا بھر کے اسٹاک بازاروں میں غیرمعمولی مندی کا رحجان ہے لیکن اس میں سب سے زیادہ نقصان بٹ کوائن اور دیگرڈجیٹل کرنسیوں کا ہوا ہے۔ صرف ایک بٹ کوائن کی قیمت گزشتہ برس نومبر میں عروج کے بعد اب 31000 ڈالر کم ہوئی ہے جو اس کی قدر میں 50 فیصد گھاٹے کو ظاہر کرتی ہے۔
جاپان اور لندن کے اسٹاک بازاروں میں بھی بالترتیب دو اور ڈھائی فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔ امریکا میں بھی یہی حال ہے جہاں اسٹاک مارکٹ ڈو جونز کی حجم میں بھی دو فیصد کمی ہوئی ہے۔
بِٹ کوائن کرپٹوکرنسی بازار کی سب سے بڑی کرنسی ہے جو 30 فیصد حصہ بناتی ہے۔ صرف ایک دن میں اس کی قدر میں 10 فیصد اور گزشتہ ایک ہفتے میں 20 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔ دوسری بڑی کرپٹو کرنسی ایتھریئم کی قدر بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے اور گزشتہ ہفتے کے مطابق 20 فیصد کم ہوئی ہے۔
ماہرین نے کرپٹو یا ڈجیٹل کرنسیوں سے بھی ہٹ کر عالمی معاشی اشاریوں کی سست روی سے خبردار کیا ہے اور یوں امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کے بینکوں نے بھی شرح سود بڑھادی ہے۔
جاپان اور لندن کے اسٹاک بازاروں میں بھی بالترتیب دو اور ڈھائی فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔ امریکا میں بھی یہی حال ہے جہاں اسٹاک مارکٹ ڈو جونز کی حجم میں بھی دو فیصد کمی ہوئی ہے۔
بِٹ کوائن کرپٹوکرنسی بازار کی سب سے بڑی کرنسی ہے جو 30 فیصد حصہ بناتی ہے۔ صرف ایک دن میں اس کی قدر میں 10 فیصد اور گزشتہ ایک ہفتے میں 20 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔ دوسری بڑی کرپٹو کرنسی ایتھریئم کی قدر بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے اور گزشتہ ہفتے کے مطابق 20 فیصد کم ہوئی ہے۔
ماہرین نے کرپٹو یا ڈجیٹل کرنسیوں سے بھی ہٹ کر عالمی معاشی اشاریوں کی سست روی سے خبردار کیا ہے اور یوں امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کے بینکوں نے بھی شرح سود بڑھادی ہے۔