متحدہ کے 2 کارکن اور دکاندار کے قتل پر سینیٹری اور گول مارکیٹ بند

پولیس بھتہ خوروں اورلوٹ مار کرنیوالوں کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے، گلبہار میں مشتعل دکانداروں کا مظاہرہ

ٹارگٹ کلنگ کے شکار ایم کیو ایم کے کارکن حامد کے سوگ میں ناظم آباد گول مارکیٹ کی دکانیں بند ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

متحدہ قومی موومنٹ کے 2 کارکنان اور دکاندار کے قتل پر ہفتے کے روز ناظم آباد گول مارکیٹ اور سینیٹری مارکیٹ مکمل طور پر بند رہیں ، گلبہار میں دکانداروں نے پولیس کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔


تفصیلات کے مطابق ناظم آباد کے علاقے گول مارکیٹ میں جمعہ کو فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنان حامد احمد عرف پیا اور خالد کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف علاقے کی ناظم آباد گول مارکیٹ اور ملحقہ علاقوں میں تمام دکانیں اور مارکیٹیں سوگ میں مکمل طور پر بند رہیں جبکہ واقعے کے خلاف مکینوں میں شدید اشتعال پایا جاتا تھا ، ایس ایچ او ناظم آباد اعجاز لودھی نے بتایا کہ مقتولین کے اہلخانہ کی جانب سے تاحال مقدمہ درج نہیں کرایا گیا ہے اور کچھ قریبی رشتے داروں کے بیرون ملک سے آنے کے بعد ہی درج کرایا جائیگا۔

رضویہ کے علاقے گلبہار پیتل والی گلی میں سٹی ماربل کی دکان میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے دکان کے ملازم منظر علی کی نماز جنازہ فردوس کالونی میں قائم جامع مسجد میں ادا کی گئی جس میں گلبہار سینیٹری مارکیٹ کی ایسوسی ایشن کے نمائندوں ، دکانداروں اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ، مقتول منظر علی کو مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا جبکہ اس موقع پر گلبہار سینیٹری مارکیٹ مکمل طور پر بند رہی اور مشتعل افراد نے مارکیٹ اور دکانوں میں احتجاجی بینراور پوسٹر چسپاں کیے ہوئے تھے ، احتجاج کے دوران مظاہرین نے پولیس کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ پولیس بھتہ خوروں اور لوٹ مار کرنے والوں کو گرفتار کرنے میں بری طرح ناکام رہی جبکہ رضویہ پولیس نے قتل کا مقدمہ زخمی ہونے والے عمران کی مدعیت میں درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے اس حوالے سے ایس ایچ او حسن حیدر نے بتایا کہ پولیس بھتہ خوری اور لوٹ مار سمیت دیگر پہلوؤں پر تفتیش کر رہی ہے۔
Load Next Story