امریکا پاکستان کو افغانستان میں استعمال شدہ اسلحہ دینے پر آمادہ
اسلحے کی نوعیت، منتقلی اورشرائط سے متعلق امور بعد میں طے کئے جائیں گے۔
امریکا نے افغانستان میںاستعمال شدہ اسلحہ پاکستان کودینے پرآمادگی ظاہر کردی ہے۔ اس سلسلے میں ایک اعلیٰ سطح کے پاکستانی وفدکے حالیہ دورہ امریکامیں مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں۔
پاکستانی وفدکی قیادت سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل(ر) آصف یاسین ملک نے کی۔ وفدنے امریکی حکام کے ساتھ ڈیفنس ریسورنگ کانفرنس میں دفاعی شعبے میں تعاون سمیت مختلف معاملات پرتبادلہ خیال کیا۔ پاکستانی وفد میں ڈائریکٹرجنرل جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹرز لیفٹیننٹ جنرل محمدآصف کے علاوہ ایئرفورس اوربحریہ کے سینئرافسران بھی شامل تھے۔ باخبرسفارتی ذرائع نے بتایاکہ امریکی حکام نے افغانستان سے فوجی انخلاکے بعد وہاں رہ جانے والاہزاروں ٹن اسلحہ وفوجی سازوسامان پاکستان کوخواہش کے مطابق دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ واشنگٹن میں 24 سے 28 فروری تک ہونے والے پاک امریکا دفاعی مذاکرات میں پاکستان کی جانب سے اسلحے کے حصول پر ابتدائی بات چیت ہوئی۔ اس اہم معاملے پر بات چیت کاسلسلہ جاری رہے گا جس میں دیگر امور طے کئے جائیں گے۔ مثلاً پاکستان کوکون سااسلحہ چاہیے، کون سا اسلحہ ملے گا، افغانستان سے یہ اسلحہ پاکستان منتقل کرنے کا طریقہ کار کیا ہوگا اوراسحلہ دینے کی شرائط کیا ہوں گی۔ ذرائع نے بتایا پاکستان کے دفاعی وفدکے دورہ واشنگٹن میں دیگر اہم دفاعی امور، پاکستان کواتحادی سپورٹ فنڈکی رقم ادائیگی کے علاوہ دفاعی ساز و سامان کی ترسیل کے امور پر بھی مثبت اورتعمیری بات چیت ہوئی۔ پاکستانی وفدنے مطالبہ کیاکہ اتحادی سپورٹ فنڈکی فراہمی کوآسان بنایا جائے۔
پاکستانی وفدکی قیادت سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل(ر) آصف یاسین ملک نے کی۔ وفدنے امریکی حکام کے ساتھ ڈیفنس ریسورنگ کانفرنس میں دفاعی شعبے میں تعاون سمیت مختلف معاملات پرتبادلہ خیال کیا۔ پاکستانی وفد میں ڈائریکٹرجنرل جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹرز لیفٹیننٹ جنرل محمدآصف کے علاوہ ایئرفورس اوربحریہ کے سینئرافسران بھی شامل تھے۔ باخبرسفارتی ذرائع نے بتایاکہ امریکی حکام نے افغانستان سے فوجی انخلاکے بعد وہاں رہ جانے والاہزاروں ٹن اسلحہ وفوجی سازوسامان پاکستان کوخواہش کے مطابق دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ واشنگٹن میں 24 سے 28 فروری تک ہونے والے پاک امریکا دفاعی مذاکرات میں پاکستان کی جانب سے اسلحے کے حصول پر ابتدائی بات چیت ہوئی۔ اس اہم معاملے پر بات چیت کاسلسلہ جاری رہے گا جس میں دیگر امور طے کئے جائیں گے۔ مثلاً پاکستان کوکون سااسلحہ چاہیے، کون سا اسلحہ ملے گا، افغانستان سے یہ اسلحہ پاکستان منتقل کرنے کا طریقہ کار کیا ہوگا اوراسحلہ دینے کی شرائط کیا ہوں گی۔ ذرائع نے بتایا پاکستان کے دفاعی وفدکے دورہ واشنگٹن میں دیگر اہم دفاعی امور، پاکستان کواتحادی سپورٹ فنڈکی رقم ادائیگی کے علاوہ دفاعی ساز و سامان کی ترسیل کے امور پر بھی مثبت اورتعمیری بات چیت ہوئی۔ پاکستانی وفدنے مطالبہ کیاکہ اتحادی سپورٹ فنڈکی فراہمی کوآسان بنایا جائے۔