جامعہ کراچی میں سیکیورٹی اہلکار کا طالب علم پر تشدد ویڈیو وائرل
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر طلباء کی انتظامیہ پر کڑی تنقید
ISLAMABAD:
جامعہ کراچی میں ناتجربہ کار انتظامیہ کی جانب سے کیے گئے سیکیورٹی اقدامات سے طلبہ کو پہنچنے والی اذیت کے ساتھ ساتھ ان کی تذلیل کا سلسلہ بھی شروع کردیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جامعہ کراچی کے ایک داخلی دروازے پر سیکیورٹی اہلکار کی جانب ایک طالب علم پر تشدد کا معاملہ سامنے آیا ہے اور اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوگئی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سیکیورٹی اہلکار اور طالب کے مابین پارکنگ کے معاملے پر تلخ کلامی شروع ہوئی جس کے بعد سیکیورٹی اہلکار نے اپنی وردی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے طالب علم پر تشدد کیا اور اسے دوسرے سیکیورٹی اہلکار کے پاس لے گیا ویڈیو میں ایک طالب علم نے پس پردہ آواز میں گرمی میں کئی کلومیٹر پیدل شعبہ جات تک جانے کا شکوہ کیا ہے۔
ویڈیو سامنے آنے کے بعد جامعہ کراچی کے طلباء و طالبات میں شدید غم و غصہ کا شکار ہیں جبکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سیکیورٹی صورتحال پر انتظامیہ کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
طلبہ اپنے کمنٹس میں لکھ رہے ہیں کہ ایک دھماکا گزشتہ ماہ جامعہ کراچی میں چینی اساتذہ پر ہوا تھا جبکہ اس کے بعد جب سے جامعہ کراچی کھولی ہے طلبہ پر انتظامیہ روز ایک نیا بم پھاڑ رہی ہے "کبھی دروازوں پر سرچنگ کے نام پر طویل قطاریں، کبھی پیدل میلوں کا سفر اور کبھی کینٹینز کی بندش " طلبہ روز ایک نئی اذیت سے گزر رہے ہیں۔
دوسری جانب جامعہ کراچی میں طلباء کی نمائندہ تنظیموں نے واقعہ پر احتجاج کا عندیہ دیا ہے۔
جامعہ کراچی میں سینٹرل کیفے ٹیریا کھولنے کا فیصلہ
جامعہ کراچی کی قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصرہ خاتون کی زیر صدارت جمعرات کے روز وائس چانسلر سیکریٹریٹ جامعہ کراچی میں ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر مقصود علی انصاری، انچار شعبہ ٹرانسپورٹ ڈاکٹر قدیر محمد علی اور ناظم مالیات طارق کلیم نے شرکت کی۔
اجلاس میں طے پایا کہ مارننگ اور ایوننگ کے طلبہ کی سہولت کے پیش نظر13 مئی سے فی الوقت سینٹرل کیفے ٹیریا کھول دیاجائے گا جبکہ طلبہ کی سہولت کے پیش نظرشٹل سروس کے ذریعے طلبہ کو ان کے متعلقہ شعبہ جات تک پہنچانے اور واپس لے کر آنے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔