اسرائیل نے 4000 سے زائد غیرقانونی آبادکاری کی منظوری دے دی

بائیڈن انتظامیہ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے یہ یہودی آبادکاریوں کے منصوبوں میں سب سے بڑی پیشرفت ہے

[فائل-فوٹو]

NORWICH:
اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں 4000 سے زائد بستیوں کی تعمیر کی منظوری دے دی ہے۔

مغربی کنارے میں سینکڑوں فلسطینیوں کو بے دخلی کے خطرے کا سامنا ہے۔ فوج کی جانب سے مکانات مسمار کرنے کے ایک دن بعد غیرقانونی آبادکاری کا مخالف واچ ڈاگ گروپ 'پیس ناؤ' کی ایک عہدیدار ہاگیت افران نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ حکومت نے ایک اجلاس میں 4,427 غیر قانونی یہودی ہاؤسنگ یونٹس کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اپنے قبضے کو تقویت دینے کے دوران اپنی تباہی کی جانب ایک اور قدم بڑھ گیا ہے۔


دوسری جانب اسرائیلی حکومت کے ترجمانوں اور مغربی کنارے میں شہری امور کے انچارج فوجی ادارے نے صحافیوں کے مطالبے کے باوجود اس منظوری سے متعلق خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

واضح رہے کہ بائیڈن انتظامیہ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے یہ یہودی آبادکاریوں کے منصوبوں میں سب سے بڑی پیشرفت ہے۔ وائٹ ہاؤس ایسی غیر قانونی آبادکاری کی تعمیر کی مخالفت کرتا ہے اور اسے فلسطینیوں کے ساتھ کسی بھی حتمی امن معاہدے کی راہ میں رکاوٹ کے طور پر دیکھتا ہے۔
Load Next Story