اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں قتل ہونے والی خاتون صحافی کے جنازے پر بھی پولیس کا حملہ
پولیس نے جنازے کے شرکاء پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی
اسرائیل میں سیکیورٹی فورسز کی براہ راست فائرنگ سے قتل ہونے والی خاتون صحافی شیرین ابو عاقلہ کے جنازے پر پولیس نے حملہ کردیا اور شرکاء کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی پولیس نے خاتون صحافی شیرین ابو عاقلہ کے جنازے کے شرکاء پر حملہ کردیا اور تشدد کا نشانہ بنایا جس سے بھگدڑ اور افراتفری مچ گئی۔
مقتول صحافی کے جنازے میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، پولیس نے نوجوانوں کو جنازے میں شرکت کرنے سے روکا جس پر نوجوانوں نے شدید نعرے بازی کی۔
پولیس نے نوجوانوں پر لاٹھی چارج کیا اور دھکے دیئے۔ پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی۔
الجزیرہ سے تعلق رکھنے والی فلسطینی نژاد خاتون صحافی شہرین ابو عاقلہ کو اسرائیلی فورسز نے اس وقت گولی ماری تھی جب وہ جینن میں چھاپہ مار کارروائی کی کوریج کر رہی تھیں۔
دہائی سے زیادہ عرصے تک صحافت کے میدان میں خدمت انجام دینے والی خاتون صحافی کے بہیمانہ قتل پر عالمی سطح پر مذمت کی گئی تھی اور اسرائیل کو تنقید کا سامنا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی پولیس نے خاتون صحافی شیرین ابو عاقلہ کے جنازے کے شرکاء پر حملہ کردیا اور تشدد کا نشانہ بنایا جس سے بھگدڑ اور افراتفری مچ گئی۔
مقتول صحافی کے جنازے میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، پولیس نے نوجوانوں کو جنازے میں شرکت کرنے سے روکا جس پر نوجوانوں نے شدید نعرے بازی کی۔
پولیس نے نوجوانوں پر لاٹھی چارج کیا اور دھکے دیئے۔ پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی۔
الجزیرہ سے تعلق رکھنے والی فلسطینی نژاد خاتون صحافی شہرین ابو عاقلہ کو اسرائیلی فورسز نے اس وقت گولی ماری تھی جب وہ جینن میں چھاپہ مار کارروائی کی کوریج کر رہی تھیں۔
دہائی سے زیادہ عرصے تک صحافت کے میدان میں خدمت انجام دینے والی خاتون صحافی کے بہیمانہ قتل پر عالمی سطح پر مذمت کی گئی تھی اور اسرائیل کو تنقید کا سامنا تھا۔