خون میں اینزائم نومولود کی پراسرار موت کی ممکنہ وجہ

نومولود کی ’اچانک اموات‘ کی وجہ ایک معمہ تھی جس کی وجہ شاید ’بی سی ایچ ای‘ اینزائم ہوسکتا ہے


ویب ڈیسک May 15, 2022
بی سی ایچ ای نامی اینزائم نومولود بچوں میں اچانک موت کی وجہ بن سکتا ہے۔ فوٹو: فائل

دنیا بھر میں بظاہر تندرست پیدا ہونے والے بچے اچانک موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں جنہیں 'سڈن انفنٹ ڈیتھ سنڈروم' (ایس آئی ڈی ایس) کہا جاتا ہے۔ ایک عرصے تک اسے سمجھا نہیں گیا تھا لیکن اب معلوم ہوا ہےکہ خون میں موجود ایک قسم کا انیزائم یا خامرہ اس کی وجہ ہوسکتا ہے۔

سائنسدانوں نے کہا ہے کہ جن بچوں کے اچانک موت ہوجاتی ہے ان کے خون میں 'بیوٹائری کولینسٹریز (بی سی ایچ ای) نامی انیزائم کی کمی ہوتی ہے۔

ان بچوں کی اچانک اموات کو ہم بے بی کوٹ یا جھولے کی موت بھی کہہ سکتے ہیں۔ کیونکہ لکڑی کے چوکھٹے میں سوئے بچے صبح کو فوت شدہ ملتے ہیں۔ یہ تحقیق نیو ساؤتھ ویلز کے ڈاکٹر کیرمل ہیرنگٹن اور ان کے ساتھیوں نے کی ہے۔

انہوں نے نومولود بچوں کے ایڑھی پر سوئی چبھوکر لئے گئے خون کے خشک نمونے دیکھے ۔ ان میں 655 بچے شامل تھے جن میں سے 26 بچے ایس آئی ڈی ایس سے فوت ہوئے تھے۔ جبکہ 41 بچے دیگر وجوہ کی وجہ سے لقمہ اجل بنے تھے۔

معلوم ہوا کہ موت کے شکار ہونے والے بچوں کے خون میں ایک اینزائم بی سی ایچ ای کی شرح کم تھی جو دماغ کے جاگنے میں مدد کرتا ہے۔ جب بچے منہ پر پڑے کمبل یا ناک دبنے سے سانس نہیں لے پاتے تو دماغ انہیں خبردار نہیں کرپاتا اور یوں وہ ہلاک ہوجاتے ہیں۔

خیال ہے کہ جن بچوں میں بی سی ایچ ای کی شرح کم ہوتی ہے ان میں اچانک موت کا خطرہ ڈیڑھ سے دوگنا بڑھ سکتا ہے۔ اگرچہ یہ ابتدائی تحقیق ہے لیکن اس ضمن میں مزید تفتیش کی ضرورت ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں