اسلام آباد ہائیکورٹ کا ملعون گیرٹ ولڈر کے ٹویٹس کے خلاف اقدامات کا حکم
ملعون گیرٹ ویلڈر لگاتار توہین آمیز ٹویٹس کر رہا ہے، مسلمانوں کے جذبات کے تحفظ کے لیے حکومت کارروائی کرے، عدالت
کراچی:
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملعون گیرٹ ولڈر کے توہین آمیز ٹویٹس کے خلاف حکومت کو مؤثر اقدامات کی ہدایت کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملعون گیرٹ ویلڈر کے توہین آمیز ٹویٹس کے خلاف درخواست پر فیصلہ جاری کردیا۔ یہ فیصلہ جسٹس محسن اختر کیانی نے تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ کی درخواست جاری کیا جو کہ چار صفحات پر مشتمل ہے۔ فیصلے میں عدالت نے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کے تحفظ کے لیے پی ٹی اے اور وزارت آئی ٹی کو اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔
ہائی کورٹ نے کہا کہ وزارت آئی ٹی مناسب کارروائی کے لیے وفاقی کابینہ کے سامنے معاملہ رکھ سکتی ہے، سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف حکومت عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرے۔
عدالت نے فیصلے میں پٹیشن کو Representation بنا کر چیئرمین پی ٹی اے اور وزارت آئی ٹی کو بھیجنے کا حکم دیا اور کہا کہ پٹیشنر نے مفاد عامہ کا معاملہ اٹھایا ہے ملعون گیرٹ ویلڈر لگاتار توہین آمیز ٹویٹس کر رہا ہے، مسلمانوں کے جذبات کے تحفظ اور مناسب ایکشن کے لیے وفاقی حکومت کو ہدایات جاری کرنا ضروری ہے۔
عدالت نے کہا کہ پٹیشنر نے ڈچ سیاست دان گیرٹ ولڈرز کی مسلسل توہین آمیز ٹویٹس کی جانب توجہ دلائی، پٹیشنر نے ہالینڈ کے سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے سخت احتجاج ریکارڈ کی استدعا کی ہے، عدالت سے استدعا کی گئی گیرٹ ولڈرز کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کا حکم دیا جائے، پٹیشنر نے عدالت کو بتایا کہ یورپ ہمیشہ مسلمانوں کو تکلیف پہنچانے کے لیے مذہب کا استعمال کرتا ہے۔
عدالت نے کہا کہ پی ٹی اے اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو اس حوالے سے مناسب اقدامات اٹھانے چاہییں جب کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے کو یہ عدالت پہلے بھی ہدایات دے چکی، پی ٹی اے کی بطور ریگولیٹر از خود بھی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے حساس معاملات کو دیکھے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملعون گیرٹ ولڈر کے توہین آمیز ٹویٹس کے خلاف حکومت کو مؤثر اقدامات کی ہدایت کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملعون گیرٹ ویلڈر کے توہین آمیز ٹویٹس کے خلاف درخواست پر فیصلہ جاری کردیا۔ یہ فیصلہ جسٹس محسن اختر کیانی نے تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ کی درخواست جاری کیا جو کہ چار صفحات پر مشتمل ہے۔ فیصلے میں عدالت نے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کے تحفظ کے لیے پی ٹی اے اور وزارت آئی ٹی کو اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔
ہائی کورٹ نے کہا کہ وزارت آئی ٹی مناسب کارروائی کے لیے وفاقی کابینہ کے سامنے معاملہ رکھ سکتی ہے، سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف حکومت عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرے۔
عدالت نے فیصلے میں پٹیشن کو Representation بنا کر چیئرمین پی ٹی اے اور وزارت آئی ٹی کو بھیجنے کا حکم دیا اور کہا کہ پٹیشنر نے مفاد عامہ کا معاملہ اٹھایا ہے ملعون گیرٹ ویلڈر لگاتار توہین آمیز ٹویٹس کر رہا ہے، مسلمانوں کے جذبات کے تحفظ اور مناسب ایکشن کے لیے وفاقی حکومت کو ہدایات جاری کرنا ضروری ہے۔
عدالت نے کہا کہ پٹیشنر نے ڈچ سیاست دان گیرٹ ولڈرز کی مسلسل توہین آمیز ٹویٹس کی جانب توجہ دلائی، پٹیشنر نے ہالینڈ کے سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے سخت احتجاج ریکارڈ کی استدعا کی ہے، عدالت سے استدعا کی گئی گیرٹ ولڈرز کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کا حکم دیا جائے، پٹیشنر نے عدالت کو بتایا کہ یورپ ہمیشہ مسلمانوں کو تکلیف پہنچانے کے لیے مذہب کا استعمال کرتا ہے۔
عدالت نے کہا کہ پی ٹی اے اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو اس حوالے سے مناسب اقدامات اٹھانے چاہییں جب کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے کو یہ عدالت پہلے بھی ہدایات دے چکی، پی ٹی اے کی بطور ریگولیٹر از خود بھی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے حساس معاملات کو دیکھے۔