یوکرین امن مذاکرات میں سنجیدہ نہیں روس
یوکرین نے مذاکرات معطل کیے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یوکرین مذاکرات میں دلچسپی نہیں رکھتا، پوٹن
ISLAMABAD:
یوکرین میں روس کے خصوصی آپریشن کے آغاز کے بعد ماسکو اور کیف استنبول میں یوکرین جنگ کے حل کیلئے مذاکرات کے کئی دور کرچکے ہیں جو کہ اب تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچ پائے ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق کریملن کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ماسکو-کیف مذاکرات سردمہری کا شکار ہیں۔ پوٹن نے مذاکراتی عمل کے حوالے سے کہا کہ یوکرین نے مذاکرات معطل کیے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یوکرین تعمیری مذاکرات میں دلچسپی نہیں رکھتا اور غیر سنجیدہ ہے۔
واضح رہے کہ ڈونباس میں آٹھ سال سے جاری جنگ کو روکنے کے لیے ماسکو نے فروری میں آپریشن شروع کیا تھا۔ صدر پیوٹن نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں یوکرینی فوج کی کارروائیاں نسل کشی کے مترادف ہیں اور کہا کہ روس کا ہدف یوکرین کے 'نازی ازم' کو روکنا ہے۔
یوکرین میں روس کے خصوصی آپریشن کے آغاز کے بعد ماسکو اور کیف استنبول میں یوکرین جنگ کے حل کیلئے مذاکرات کے کئی دور کرچکے ہیں جو کہ اب تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچ پائے ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق کریملن کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ماسکو-کیف مذاکرات سردمہری کا شکار ہیں۔ پوٹن نے مذاکراتی عمل کے حوالے سے کہا کہ یوکرین نے مذاکرات معطل کیے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یوکرین تعمیری مذاکرات میں دلچسپی نہیں رکھتا اور غیر سنجیدہ ہے۔
واضح رہے کہ ڈونباس میں آٹھ سال سے جاری جنگ کو روکنے کے لیے ماسکو نے فروری میں آپریشن شروع کیا تھا۔ صدر پیوٹن نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں یوکرینی فوج کی کارروائیاں نسل کشی کے مترادف ہیں اور کہا کہ روس کا ہدف یوکرین کے 'نازی ازم' کو روکنا ہے۔