جان کو خطرہ ہے اس لیے ویڈیو ریکارڈ کرادی جس میں سب کے نام ہیں عمران خان
اگر مجھے کچھ ہوا تو ویڈیو عوام کے سامنے آئے گی، چیئرمین پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے جان سے مار دینے کی سازش تیار کی جارہی ہے اس لیے میں نے ایک ویڈیو پیغام ریکارڈ کرا کے محفوظ جگہ پر رکھ دی ہے اور اگر مجھے کچھ ہوا تو ویڈیو عوام کے سامنے آئے گی جس میں سازش کرنے والے تمام افراد کے نام ہوں گے۔
سیالکوٹ میں عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے ساڑھے 3 سال میں پوری کوشش کی جو 30 سال سے ملک کو لوٹ رہے تھے انہیں سزا دوں۔ انہوں نے کہا کہ چاہتا ہوں کہ مجھے کچھ ہوا تو عوام کو پتا چل جائے کہ کون کون لوگ میرے خلاف سازش کررہے تھے۔
مزید پڑھیں: میری کال پر 20 لاکھ سے زائد لوگ اسلام آباد آئیں گے، عمران خان
عمران خان نے کہا کہ میرے خلاف بند کمروں میں ملک سے باہر اور اندر سازش ہورہی ہے، چند دن پہلے مجھے علم ہوچکا ہے سازش ہورہی ہے کہ میری جان لے لی جائے گی، میں نے ویڈیو میں پلاننگ کرنے والے سب کے نام لیے ہیں، انہوں نے سمجھا ہے کہ میں ان کے راہ میں رکاوٹ ہوں اس لیے ہٹانا چاہتے ہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جنہوں نے انصاف کرنا تھا وہ کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تھے، اگر ہم ہم سب ایک قوم بن کر نہیں نکلے تو ہمارے بچوں کا کوئی مستقبل نہیں ہوگا اس لیے اسلام آباد کی جانب مارچ کے لیے گرمی اور راستوں کی ساری رکاوٹیں نظر انداز کرکے پہنچیں۔
انہوں نے عدلیہ کو مخاطب کرکے کہا کہ میں بڑی عاجزی سے ایک سوال کرتا ہوں کہ 'آپ کو بڑا خطرہ محسوس ہوا عمران سے، آپ نے رات 12 بجے عدالت کھول دیں لیکن اربوں روپے کرپشن کرنے والوں کے لیے عدالتوں کے دروازے کیوں نہیں کھولے گئے، آپ کے سامنے ادارے تباہ رہے ہیں اور ایسا ہونے سے دراصل ملک تباہ ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا سپریم کورٹ سے گورنر پنجاب کی برطرفی پر ازخود نوٹس کا مطالبہ
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے دور میں برصغیر میں سب سے زیادہ روزگار پاکستان میں ملا، 29 فیصد ہماری ایکسپورٹ بڑھی، چار فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی جب انہوں نے سازش کرکے ہماری حکومت گرائی تب پاکستان ترقی کررہا تھا، 2004 کے بعد سے زیادہ صنعتی پیداوار ہمارے دور میں ہوئی تھی، جب یہ چور آئے ہیں ڈالر 195 پر پہنچ گیا اور اسٹاک ایکسچینج بیٹھ گیا۔
عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شریف پر 24 ارب روپے کے ایف آئی اے کے کیسز ہیں، ایف آئی اے کے ڈاکٹر رضوان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ جس نے بہادری کا مظاہرہ کیا اور چپڑاسی اور ملازمین کے اکاؤنٹس سے اربوں روپے برآمد کیے، حمزہ شہباز نے ڈاکٹر رضوان پر شدید دباؤ ڈالا اور وہ حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے مر گیا۔
سیالکوٹ میں عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے ساڑھے 3 سال میں پوری کوشش کی جو 30 سال سے ملک کو لوٹ رہے تھے انہیں سزا دوں۔ انہوں نے کہا کہ چاہتا ہوں کہ مجھے کچھ ہوا تو عوام کو پتا چل جائے کہ کون کون لوگ میرے خلاف سازش کررہے تھے۔
مزید پڑھیں: میری کال پر 20 لاکھ سے زائد لوگ اسلام آباد آئیں گے، عمران خان
عمران خان نے کہا کہ میرے خلاف بند کمروں میں ملک سے باہر اور اندر سازش ہورہی ہے، چند دن پہلے مجھے علم ہوچکا ہے سازش ہورہی ہے کہ میری جان لے لی جائے گی، میں نے ویڈیو میں پلاننگ کرنے والے سب کے نام لیے ہیں، انہوں نے سمجھا ہے کہ میں ان کے راہ میں رکاوٹ ہوں اس لیے ہٹانا چاہتے ہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جنہوں نے انصاف کرنا تھا وہ کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تھے، اگر ہم ہم سب ایک قوم بن کر نہیں نکلے تو ہمارے بچوں کا کوئی مستقبل نہیں ہوگا اس لیے اسلام آباد کی جانب مارچ کے لیے گرمی اور راستوں کی ساری رکاوٹیں نظر انداز کرکے پہنچیں۔
انہوں نے عدلیہ کو مخاطب کرکے کہا کہ میں بڑی عاجزی سے ایک سوال کرتا ہوں کہ 'آپ کو بڑا خطرہ محسوس ہوا عمران سے، آپ نے رات 12 بجے عدالت کھول دیں لیکن اربوں روپے کرپشن کرنے والوں کے لیے عدالتوں کے دروازے کیوں نہیں کھولے گئے، آپ کے سامنے ادارے تباہ رہے ہیں اور ایسا ہونے سے دراصل ملک تباہ ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا سپریم کورٹ سے گورنر پنجاب کی برطرفی پر ازخود نوٹس کا مطالبہ
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے دور میں برصغیر میں سب سے زیادہ روزگار پاکستان میں ملا، 29 فیصد ہماری ایکسپورٹ بڑھی، چار فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی جب انہوں نے سازش کرکے ہماری حکومت گرائی تب پاکستان ترقی کررہا تھا، 2004 کے بعد سے زیادہ صنعتی پیداوار ہمارے دور میں ہوئی تھی، جب یہ چور آئے ہیں ڈالر 195 پر پہنچ گیا اور اسٹاک ایکسچینج بیٹھ گیا۔
عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شریف پر 24 ارب روپے کے ایف آئی اے کے کیسز ہیں، ایف آئی اے کے ڈاکٹر رضوان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ جس نے بہادری کا مظاہرہ کیا اور چپڑاسی اور ملازمین کے اکاؤنٹس سے اربوں روپے برآمد کیے، حمزہ شہباز نے ڈاکٹر رضوان پر شدید دباؤ ڈالا اور وہ حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے مر گیا۔