کراچی میں 8 سالہ بچہ زیادتی کے بعد قتل ایک ملزم گرفتار

بچہ گھر سے روٹی لینے گیا تو ملزم اسے ساتھ لے گیا اور زیادتی کے بعد ذبح کردیا، موقع پر لاش کے ساتھ ہی گرفتار


Staff Reporter May 15, 2022
ملزم اور قتل ہونے والے بچے کی تصاویر (فوٹو : ایکسریس)

شہر قائد میں 8 سالہ بچے کو زیادتی کے بعد ذبح کردیا گیا، پولیس نے ایک ملزم کو حراست میں لے لیا اور شبہ ظاہر کیا ہے کہ زیادتی میں کئی افراد ملوث ہوسکتے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق شاہ لطیف تھانے کی حدود قائد آباد نیشنل ہائی وے ایبٹ فارما میڈیکل کمپنی کے عقب میں واقعے عمر ماروی گوٹھ میں فیصل پبلک اسکول پیالہ ہوٹل کے قریب واقع ایک لائبری کی عقبی گلی سے 8 سالہ بچے کی لاش ملی۔

اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو جناح اسپتال منتقل کیا۔ پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت 8 سالہ شاکر حسین ولد عبد الرشید کے نام سے کی گئی، مقتول کو ملزمان نے گلے پر تیز دھار آلے کے ذریعے بے دردی سے شہ رگ کاٹ کر ذبح کیا تھا۔

مقتول کے والد نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ نجی فیکٹری میں ملازمت کرتے ہیں اور ان کا آبائی تعلق شکار پور سے ہے، ان کے تین لڑکے ہیں مقتول دوسرے نمبر پر تھا۔

والد نے بتایا کہ بیٹا گھر کے قریب ایک پرائیوٹ اسکول میں دوسری جماعت کا طالب علم تھا، شاکر حسین بازار کی روٹی اور برگر شوق سے کھاتا تھا، میں جب گھر آیا تو شاکر نے کہا کہ اسے بازار کی روٹی کھانی ہے جس پر میں نے اسے پیسے دیے، وہ روٹی لینے گیا تو کافی دیر تک واپس نہ آیا۔

انہوں نے کہا کہ تشویش ہونے پر بیٹے کو تلاش کیا تو اہل محلہ نے بتایا کہ شاکر کی لاش علاقے میں بنائی گئی لائبریری کے عقب میں بند گلی میں پڑی ہے جس پر میں وہاں گیا تو شاکر کی خون میں لت پت لاش پڑی تھی جبکہ لائبری میں علاقے کا ایک 17 سالہ لڑکا بالاج کورائی موجود تھا جس کے کپڑے بھی خون میں لت پت تھے اسی دوران علاقہ پولیس موقع پر پہنچ گئی اور بالاج کورائی کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا۔

نہوں نے بتایا کہ ملزم بالاج کورائی نے لائبری کے ایک کمرے میں بنے روشن دان سے بھاگنے کے لیے اپنی چپلیں روشن دان سے دوسری طرف پھینک دیں تھیں جبکہ خود بھی وہاں سے نکلنے کی کوشش کر رہا تھا لیکن پکڑا گیا، بالاج کورائی علاقے کا رہائشی اور طالب علم ہے جسے اس کے والدین اور بھائیوں نے کھلی چھوٹ دے رکھی ہے، گھومنے پھرنے کے لیے موٹر سائیکل دلائی ہوئی ہے اور خرچے کے لیے پیسے بھی بہت زیادہ دیتے ہیں علاقے کے لوگوں نے اکثر اسے پستول کے ساتھ بھی دیکھا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سے تفتیش کر رہے ہیں انکشافات متوقع ہیں تاہم ابھی کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہوگا۔

جناح اسپتال کے ایم ایل او کے مطابق بچے کا گلا تیز دھار آلے سے کاٹا گیا، 8 سالہ شاکر کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا، پوسٹ مارٹم کے دوران لیے گئے نمونے لیبارٹری ٹیسٹ کے لئے بھجوا دیے گئے ہیں۔

دریں اثنا شاہ لطیف ٹاؤن میں بدفعلی کے بعد قتل کیے جانے والے 8 سالہ شاکر حسین کی نماز جنازہ بعد نماز ظہر گھر کے قریب گراؤنڈ میں ادا کی گئی اور بچے کو ماروی گوٹھ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔

جنازہ میں علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جنازہ اٹھنے پر علاقے میں کہرام مچ گیا۔ مقتول کے والد عبدالرشید نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی سندھ ، آئی جی سندھ اور دیگر افسران سے اپیل ہے کہ گرفتار ملزم بالاج کورائی کو عبرت ناک سزا دی جائے، جس طرح میرے بیٹے کو قتل کیا گیا آئندہ کسی اور باپ کے ساتھ ایسا سانحہ نہ ہو۔

مقتول کے رشتے داروں اور علاقے مکینوں نے نیشنل ہائی وے پر مظاہرہ بھی کیا جس سے کچھ دیر کے لیے ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی۔ پولیس افسران نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو یقین دلایا کہ گرفتار ملزم کو اس کے انجام تک پہنچایا جائے گا اس کے ساتھ جو ملوث ہوگا اسے بھی گرفتار کیا جائے گا، پولیس کی یقین دہانی پر مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔

شبہ ہے بچے سے زیادتی میں کئی ملزمان ملوث ہیں، ایس ایچ او

ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن ممتاز مروت کے مطابق جس وقت ملزم کو پکڑا تھا وہ مکمل نشے کی حالت میں تھا، اس کے پاس سے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا ہے۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ ملزم شاکر حسین کو قتل کرنے کے بعد صوفے پر سوگیا تھا جس جگہ بچے کوقتل کیا گیا اس کی بلڈنگ کی پہلی اور دوسری منزل پر کئی کنوارے لوگ رہتے ہیں جنہیں شامل تفتیش کیا گیا ہے، شبہ ہے بچے کے ساتھ بدفعلی اور قتل میں ایک سے زائد ملزمان شامل ہیں جو واردات کے بعد فرار ہوگئے۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ گرفتار ملزم نے بھی فرار ہونے کی کوشش کی مگر وہ زیادہ نشے میں دھت ہونے کی وجہ سے جائے وقوع پر ہی سوگیا تھا اور بھاگ نہیں سکا، دیگر ملزمان کو بھی بہت جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

ایس ایچ او نے مزید بتایا گرفتار ملزم کا ڈی این اے بھی کرایا جائے گا اور آج عدالت میں پیش کرکے ریمانڈ لیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں