امریکا میں ماں اور رشتے داروں نے ’جن‘ نکالنے کیلئے کمسن بچی کو قتل کردیا
بچی رات کو اٹھ کر چیختی تھی، ماں کا مؤقف، پولیس نے قتل کے الزام میں ماں اور رشتے داروں کو گرفتار کرلیا
امریکی شہریوں نے تین سالہ بچی کے اندر سے 'جن' نکالنے کے بہانے بچی کو قتل کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جن نکالنے کا واقعہ امریکی ریاست کیلیفورنیا میں پیش آیا جہاں پولیس مقتولہ بچی کے دو رشتے داروں کو گرفتار کرلیا ہے۔
گرفتار رشتے داروں میں بچی کا ایک ماموں اور دادا شامل ہیں جب کہ ماں کو جنوری میں ہی گرفتار کیا جاچکا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ خوفناک واقعہ گزشتہ برس ستمبر میں پیش آیا تھا جب تین سالہ مقتولہ کے والدین نے بچی کو چرچ میں لے جاکر سانس بند کر کے اسے قتل کیا گیا۔
بچی کی ماں کلاؤڈیا سنتوس کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی راتوں کو اچانک چونک کر نیند سے جاگ جاتی تھی تو اور زور زور سے چیختی تھی اسی لیے اسے چرچ لیکر گئے تاکہ جن کو نکالا جاسکے۔
ماں پر الزام ہے کہ اس نے بچی کو خوراک سے محروم رکھا اور جب دادا اور انکل نے بچی کو زمین پر لٹایا تو وہ بچی کی گردن پکڑ کر اسے دبا رہی تھیں۔
بچی کے دادا نے پولیس کو بتایا کہ ان کا خیال تھا کہ چرچ میں مقدس جن آئے گا اور پوتی کے اندر موجود جن کو نکال کر بچی کو بچا لے گا۔
پولیس نے ماں، دادا اور انکل کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جن نکالنے کا واقعہ امریکی ریاست کیلیفورنیا میں پیش آیا جہاں پولیس مقتولہ بچی کے دو رشتے داروں کو گرفتار کرلیا ہے۔
گرفتار رشتے داروں میں بچی کا ایک ماموں اور دادا شامل ہیں جب کہ ماں کو جنوری میں ہی گرفتار کیا جاچکا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ خوفناک واقعہ گزشتہ برس ستمبر میں پیش آیا تھا جب تین سالہ مقتولہ کے والدین نے بچی کو چرچ میں لے جاکر سانس بند کر کے اسے قتل کیا گیا۔
بچی کی ماں کلاؤڈیا سنتوس کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی راتوں کو اچانک چونک کر نیند سے جاگ جاتی تھی تو اور زور زور سے چیختی تھی اسی لیے اسے چرچ لیکر گئے تاکہ جن کو نکالا جاسکے۔
ماں پر الزام ہے کہ اس نے بچی کو خوراک سے محروم رکھا اور جب دادا اور انکل نے بچی کو زمین پر لٹایا تو وہ بچی کی گردن پکڑ کر اسے دبا رہی تھیں۔
بچی کے دادا نے پولیس کو بتایا کہ ان کا خیال تھا کہ چرچ میں مقدس جن آئے گا اور پوتی کے اندر موجود جن کو نکال کر بچی کو بچا لے گا۔
پولیس نے ماں، دادا اور انکل کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔