بجلی کی لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں اضافہ شہری پریشان

کے الیکٹرک کی انتظامیہ نے اپنی پالیسی کے تحت فرنس آئل سے حاصل ہونے والی بجلی کوانتہائی محدود کر رکھا ہے


Staff Reporter March 03, 2014
طلب کے مطابق بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے باوجود لوڈشیڈنگ کادورانیہ بڑھایاجا رہا ہے،ذرائع، فوٹو:فائل

KARACHI: قدرتی گیس کی فراہمی میں کمی کو جواز بنا کر کے الیکٹرک (کے ای ایس سی) نے ایک مرتبہ پھر شہر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا ہے، لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

شہر کے مختلف علاقوں میں 3 سے 6 گھنٹے کی طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے،ذرائع نے بتایا کہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ نے اپنی پالیسی کے تحت فرنس آئل سے حاصل ہونے والی بجلی کو انتہائی محدود کر رکھا ہے، ادھر شہریوں کا کہنا ہے کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ غیراعلانیہ طور پر کی جارہی ہے اور حیران کن امر یہ ہے کہ بجلی کے نظام میں روزانہ ایک ہی وقت پر ڈیڑھ سے دو گھنٹے کیلیے خرابی آتی ہے، تفصیلات کے مطابق کراچی میں موسم سرما کے اختتام کے ساتھ ہی شہر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ طویل ہونا شروع ہوگیا ہے، کے الیکٹرک کی جانب سے ہر مرتبہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کیلیے قدرتی گیس کی فراہمی میں کمی کو جواز بنایا جاتا ہے، ذرائع نے بتایا کہ اس مرتبہ بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ اسی بنیاد پر کیا گیا ہے، ذرائع بتایا کہ شہر کے کئی علاقوں میں ہفتہ وار تعطیل کے باوجود 6 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ دیگر علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ نے اپنی پالیسی کے تحت فرنس آئل سے حاصل ہونے والی بجلی کو انتہائی محدود کر رکھا ہے تاکہ بجلی کی پیداوار کے اخراجات کم سے کم رکھے جاسکیں، کے الیکٹرک شہرکی طلب کے مطابق بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے باوجود شہر میں لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں مسلسل اضافہ کررہی ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ غیراعلانیہ طور پر کی جارہی ہے اور جب وہ اس سلسلے میں کے ای ایس سی کے شکایتی مراکز یا کال سینٹر سے رابطہ کرتے ہیں تو انھیں بتایا جاتا ہے کہ بجلی کے نظام میں آنے والی خرابی کی وجہ سے بجلی کی فراہمی منقطع ہے تاہم حیران کن امر یہ ہے کہ بجلی کے نظام میں روزانہ ایک ہی وقت پر ڈیڑھ سے دو گھنٹے کیلیے خرابی آتی ہے جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے اعلانیہ کے علاوہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ بھی کی جارہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |