عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کردی گئی
بنی گالا ہاؤس کی سیکیورٹی کے لیے پولیس اور ایف سی کے 94 اہل کار تعینات کیے گئے ہیں
LOS ANGELES:
سابق وزیراعظم عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کردی گئی۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سابق وزیراعظم عمران خان کے لیے مقرر سیکیورٹی فورسز کی تعیناتی پرمکمل عمل درآمد کے لیے کہا گیا ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے بنی گالہ ہاؤس کی سکیورٹی کے لیے پولیس اور ایف سی کے 94 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ اسلام آباد پولیس کے 22 جبکہ ایف سی کے 72 اہلکار شامل ہیں۔
ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا پولیس کی طرف سے 36، گلگت بلتستان پولیس کے 6 اہلکاروں کو بھی ان کی متعلقہ حکومتوں کی جانب سے عمران خان کی سیکیورٹی پرتعینات کیا گیا۔ بنی گالا کی سیکیورٹی پر ایس ایم ایس سیکیورٹی کمپنی کے26 اور عسکری سیکیورٹی کمپنی کے 9 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
عمران خان کی اسلام آباد سے باہر موومنٹ کے دوران اسلام آباد پولیس کی 4 گاڑیاں اور 23 اہلکار جبکہ رینجرر کی ایک گاڑی اور5 اہلکار ان کے ساتھ ہر وقت موجود ہوتے ہیں۔ وزارت داخلہ کے زیر نگران تھریٹ اسسمنٹ کمیٹی سابق وزیراعظم عمران خان کی سیکیورٹی سے متعلق معاملات کا مسلسل جائزہ لے رہی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی اور فوری طور پر چیف سیکیورٹی افسر فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے پاس سیکیورٹی کو لاحق خطرات سے متعلق کوئی اطلاع ہے تو وزارت داخلہ سے شیئر کریں تاکہ سیکیورٹی کے مزید انتظامات کیے جاسکیں۔ بطورسابق وزیراعظم ان کی قومی ذمہ داری ہے کہ وہ ممکنہ خطرات، سازش اور دیگر معاملات سے وزارت داخلہ اور متعلقہ اداروں کو آگاہ کریں۔
سابق وزیراعظم اور چئیرمین پی ٹی آئی گزشتہ چند روز سے عوامی اجتماعات میں اپنی جان کو ممکنہ خطرات سے متعلق خدشات کا اظہار کر رہے ہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کردی گئی۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سابق وزیراعظم عمران خان کے لیے مقرر سیکیورٹی فورسز کی تعیناتی پرمکمل عمل درآمد کے لیے کہا گیا ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے بنی گالہ ہاؤس کی سکیورٹی کے لیے پولیس اور ایف سی کے 94 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ اسلام آباد پولیس کے 22 جبکہ ایف سی کے 72 اہلکار شامل ہیں۔
ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا پولیس کی طرف سے 36، گلگت بلتستان پولیس کے 6 اہلکاروں کو بھی ان کی متعلقہ حکومتوں کی جانب سے عمران خان کی سیکیورٹی پرتعینات کیا گیا۔ بنی گالا کی سیکیورٹی پر ایس ایم ایس سیکیورٹی کمپنی کے26 اور عسکری سیکیورٹی کمپنی کے 9 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
عمران خان کی اسلام آباد سے باہر موومنٹ کے دوران اسلام آباد پولیس کی 4 گاڑیاں اور 23 اہلکار جبکہ رینجرر کی ایک گاڑی اور5 اہلکار ان کے ساتھ ہر وقت موجود ہوتے ہیں۔ وزارت داخلہ کے زیر نگران تھریٹ اسسمنٹ کمیٹی سابق وزیراعظم عمران خان کی سیکیورٹی سے متعلق معاملات کا مسلسل جائزہ لے رہی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی اور فوری طور پر چیف سیکیورٹی افسر فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے پاس سیکیورٹی کو لاحق خطرات سے متعلق کوئی اطلاع ہے تو وزارت داخلہ سے شیئر کریں تاکہ سیکیورٹی کے مزید انتظامات کیے جاسکیں۔ بطورسابق وزیراعظم ان کی قومی ذمہ داری ہے کہ وہ ممکنہ خطرات، سازش اور دیگر معاملات سے وزارت داخلہ اور متعلقہ اداروں کو آگاہ کریں۔
سابق وزیراعظم اور چئیرمین پی ٹی آئی گزشتہ چند روز سے عوامی اجتماعات میں اپنی جان کو ممکنہ خطرات سے متعلق خدشات کا اظہار کر رہے ہیں۔