امپورٹڈ وزیراعظم کی شکل دیکھنا بھی گوارا نہیں وزیراعلی خیبرپختونخوا
بلاول بھٹو جیسے انسان کی حکومت میں بیٹھنے سے بہتر ہے کہ افغانستان چلے جائیں وہاں گزارا تو ہو جائے گا، محمود خان
ISLAMABAD:
وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ وزیراعظم کی شکل دیکھنا بھی گوارا نہیں، لیکن ان کی گردن پکڑ کر صوبے کے حقوق نکلوائیں گے۔
کلینیکل اسکل لیبارٹری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبرپختون خوا محمود خان کا کہنا تھا کہ تعلیم اور صحت کے حوالے سے عمران خان کے ویژن کے مظابق کام کررہے ہیں، صوبے میں صحت کی سہولیات بڑھائیں گے، حکومت صحت کے شعبہ میں کافی کام کررہی ہے، ہر ریجن میں ایک بڑا اسپتال بنائیں گے جو نجی شعبہ کے تعاون سے بنیں گے کیونکہ حکومت کے پاس اتنے وسائل نہیں، ہم مراکز بنیادی صحت کو بہتر کر رہے ہیں۔
وزیراعلی کے پی کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی سلیکٹیڈ امپورٹڈ حکومت اس وقت ملک پر مسلط ہے، ان کے پاس پٹرولیم کی قیمت کے حوالےسے اختیارات نہیں، یہ امریکی احکامات پر لیٹ جاتے ہیں، موجودہ کابینہ میں ایک سینما میں ٹکٹ بلیک کرتا تھا، درمیانی مخلوق وزیرخارجہ ہے جب کہ راجکماری اپنا راگ گارہی ہے، بلاول بھٹو جیسے انسان کی حکومت میں بیٹھنے سے بہتر ہے کہ افغانستان چلے جائیں وہاں گزارا تو ہو جائے گا، میں امپورٹڈ وزیراعظم کی شکل دیکھنا پسند نہیں کرتا، لیکن صوبہ کے حقوق ان کی گردن پکڑ کرلیں گے۔ پولیو نیشنل ٹاسک فورس میں شرکت نہیں کروں گا کیوں کہ میں اس مرکزی حکومت کے ساتھ نہیں چل سکتا۔ یہ لوگ زیادہ دیر چلنے والے نہیں جلد عوام انہیں رخصت کریں گے، عوام عمران خان کے ساتھ نکل آئی ہے اور ساتھ کھڑی ہے، جلد الیکشن ہوں گے اور عمران خان دوتہائی اکثریت لے کر پھر وزیراعظم بنیں گے۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ وزیراعظم کی شکل دیکھنا بھی گوارا نہیں، لیکن ان کی گردن پکڑ کر صوبے کے حقوق نکلوائیں گے۔
کلینیکل اسکل لیبارٹری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبرپختون خوا محمود خان کا کہنا تھا کہ تعلیم اور صحت کے حوالے سے عمران خان کے ویژن کے مظابق کام کررہے ہیں، صوبے میں صحت کی سہولیات بڑھائیں گے، حکومت صحت کے شعبہ میں کافی کام کررہی ہے، ہر ریجن میں ایک بڑا اسپتال بنائیں گے جو نجی شعبہ کے تعاون سے بنیں گے کیونکہ حکومت کے پاس اتنے وسائل نہیں، ہم مراکز بنیادی صحت کو بہتر کر رہے ہیں۔
وزیراعلی کے پی کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی سلیکٹیڈ امپورٹڈ حکومت اس وقت ملک پر مسلط ہے، ان کے پاس پٹرولیم کی قیمت کے حوالےسے اختیارات نہیں، یہ امریکی احکامات پر لیٹ جاتے ہیں، موجودہ کابینہ میں ایک سینما میں ٹکٹ بلیک کرتا تھا، درمیانی مخلوق وزیرخارجہ ہے جب کہ راجکماری اپنا راگ گارہی ہے، بلاول بھٹو جیسے انسان کی حکومت میں بیٹھنے سے بہتر ہے کہ افغانستان چلے جائیں وہاں گزارا تو ہو جائے گا، میں امپورٹڈ وزیراعظم کی شکل دیکھنا پسند نہیں کرتا، لیکن صوبہ کے حقوق ان کی گردن پکڑ کرلیں گے۔ پولیو نیشنل ٹاسک فورس میں شرکت نہیں کروں گا کیوں کہ میں اس مرکزی حکومت کے ساتھ نہیں چل سکتا۔ یہ لوگ زیادہ دیر چلنے والے نہیں جلد عوام انہیں رخصت کریں گے، عوام عمران خان کے ساتھ نکل آئی ہے اور ساتھ کھڑی ہے، جلد الیکشن ہوں گے اور عمران خان دوتہائی اکثریت لے کر پھر وزیراعظم بنیں گے۔