مالی استحکام کیلیے پاکستان سے تعاون کرینگے چینی وزیراعظم

اسٹرٹیجک روابط مضبوط بنانے، سی پیک جیسے بڑے منصوبوں پر تعاون بڑھانے کیلیے ملکر کام کرنے کو تیار ہیں،لی کی کیانگ

چینی شہریوں کے تحفظ کیلیے تمام اقدامات کرینگے،کراچی حملے کے ملزموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا،شہباز شریف۔ فوٹو وکی پیڈیا

چینی وزیراعظم لی کی کیانگ نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کا مالی استحکام برقرار رکھنے کیلے تعاون کرینگے۔

وزیر اعظم شہباز شریف اور چین کے وزیر اعظم لی کی کیانگ کے مابین پیر کو ٹیلیفون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیاونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں کے مابین بات چیت روایتی گرمجوشی اور دوستی کے ماحول میں ہوئی جو پاک چین تعلقات کی پہچان ہے۔

وزیراعظم نے چین کی حکومت اور عوام سے کراچی یونیورسٹی میں دہشت گرد حملے پر تعزیت کا اظہار کیا جس میں تین چینی سکالرز اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ وزیراعظم نے متاثرین کے اہلخانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار اور دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے اس مجرمانہ فعل کے مرتکب افراد کو پکڑنے اور انہیں ملکی قوانین کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے مکمل تحقیقات کیلئے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان اقتصادی منصوبوں اور اداروں پر پاکستان میں کام کرنے والے تمام چینی شہریوں کے تحفظ اور سلامتی کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے چینی ہم منصب کو یقین دلایا کہ ان کی حکومت پاکستان میں چینی شہریوں کی سلامتی اور تحفظ کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھانے کے لئے پرعزم ہے۔

دونوں وزرائے اعظم نے دوطرفہ امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان اور چین اپنے آزمودہ اور ہر طرح کے حالات میں جاری رہنے والے تزویراتی تعاون اور اشتراک کار کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

شہباز شریف نے پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور قومی ترقی کیلئے چین کی بھرپور حمایت پر شکریہ ادا کیا اور بنیادی مفاد کے تمام معاملات پر چین کی حکومت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے سی پیک کے تحت جاری اور نئے منصوبوں کو تیز رفتاری سے آگے بڑھانے کیلئے اپنی حکومت کے پختہ عزم کی توثیق کی جس نے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں بے پناہ تعاون کیا۔


انہوں نے خصوصی اقتصادی زونز (ایس ای زیز) کو جلد از جلد مکمل طور پر فعال کرنے کے لئے دونوں ممالک کے متعلقہ اداروں کے مابین مل کر کام کرنے اور تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ پاکستان اور چین کی شراکت داری کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے ان چینی حکام کے تجربے سے سیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا جنہوں نے اپنے صوبوں میں ایس ای زیز قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

وزیر اعظم نے ایم ایل ون منصوبہ سمیت دونوں ممالک کیلئے سٹرٹیجک اہمیت کے حامل منصوبوں کیلئے چین کے ساتھ مل کر نئے جوش اور ولولے کے ساتھ کام کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔

شہباز شریف نے عوام سے عوام کے رابطوں پر زور دیتے ہوئے چینی وزیراعظم کو پاکستانی طلبا کے خاندانوں کے جذبات سے بھی آگاہ کیا جو اپنی تعلیم دوبارہ شروع کرنے کیلئے چین واپس جانے کے خواہشمند تھے۔

چین کے وزیراعظم لی نے یقین دلایا کہ چین اقتصادی تعاون بڑھانے، تجارت کو وسعت دینے اور چین سے پاکستان میں زیادہ سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کیلئے تیار ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس خیال کا اظہار کیا کہ پاک چین ہمہ موسمی تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کو دونوں ممالک کے عوام کے اہم مفادات کے ساتھ ساتھ تغیر پذیر علاقائی اور عالمی ماحول کے تناظر میں امن و استحکام کے وسیع تر مفادات کیلئے جاری رہنا چاہئے، اس مقصد کیلئے دو طرفہ تعاون کو مزید بلندیوں تک لے جانے کیلئے رابطوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

خبر ایجنسی کے مطابق چینی وزیر اعظم نے کہا چین پاکستان کے ساتھ اپنے ترجیحی تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ہمیشہ کی طرح قومی خودمختاری اور سلامتی کے دفاع میں پاکستان کی مضبوط حمایت جاری رکھے گا اور اس کی معیشت کی ترقی، عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے اور مالی استحکام برقرار رکھنے کیلئے پاکستان سے تعاون کریگا۔ چین پاکستان کے ساتھ اسٹریٹجک روابط مضبوط بنانے، سی پیک جیسے بڑے منصوبوں پر تعاون کو فروغ دینے اور وبا کی مؤثر روک تھام کیلئے مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان کراچی میںچینی شہریوں پر دہشتگرد حملے کے ذمہ داروں کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لائے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ مستقبل میں ایسے واقعات نہ ہوں۔

 
Load Next Story