طالبان سے مذاکرات میں مستقل جنگ بندی کیلیے کوششیں

وفاق اور طالبان شوریٰ کے ایک ایک نمائندے کوکمیٹیوں میں شامل کرنے پر اتفاق کرلیا گیا

وفاق اور طالبان شوریٰ کے ایک ایک نمائندے کوکمیٹیوں میں شامل کرنے پر اتفاق کرلیا گیا فوٹو : فائل

حکومت اورطالبان کمیٹیوں کے درمیان پس پردہ رابطوں میں اتفاق ہوگیاہے کہ دونوں فریقین میں مستقل جنگ بندی کیلیے وفاق اورطالبان شوریٰ کے ایک ایک نمائندے کوکمیٹییوں میں شامل کیاجائے تاکہ اب مذاکرات کابراہ راست آغاز کیا جاسکے۔


ذرائع کاکہناہے کہ حکومتی کمیٹی کے رکن میجر(ر)محمد عامر نے طالبان کمیٹی کے رابطہ کارمولانایوسف شاہ کوپیغام دیاہے کہ طالبان کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کی پاسداری کی گئی توحکومت مستقل جنگ بندی کیلیے مزیدمذاکرات کیلیے تیارہے،مولانایوسف شاہ طالبان شوریٰ سے پوچھیں کہ مستقل جنگ بندی کے لیے ان کی شرائط کیاہیں؟۔ مولانا یوسف شاہ کا کہناہے کہ وہ طالبان قیادت سے شرائط کے حوالے سے رابطہ کرکے آئندہ24 گھنٹے میں ان کوآگاہ کردیں گے،طالبان کمیٹی کے رابطہ کار مولانا یوسف شاہ طالبان شوریٰ کو قائل کررہے ہیں کہ مستقل جنگ بندی کے لیے کوئی ایسی شرائط نہ رکھی جائیں جوحکومت کے دائرہ اختیار سے باہرہوں.

حکومت کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے بعدطالبان کمیٹی نے بھی حکومتی کمیٹی کو پس پردہ پیغام دیاہے کہ طالبان مستقل جنگ کیلیے حکومتی کمیٹی سے ملاقات کے لیے تیار ہیں اور اگر حکومتی کمیٹی شمالی وزیرستان آناچاہے تو ان کوخوش آمدید کہیںگے،دونوں کمیٹیوں میں آٓئندہ ہونے والی ملاقات میں طالبان کمیٹی کے پیغام پرحکومتی کمیٹی اپنے جواب سے آگاہ کرے گی،وزیراعظم نے اس معاملے کو مذید کامیاب بنانے کے لیے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارکو ہدایات دیدی ہیںاوروفاقی وزیرداخلہ مولانا سمیع الحق سے جلد ملاقات کرکے اس عمل کو کامیاب بنانے کے لیے حکمت عملی طے کریں گے،اگرمعاملات آگے بڑھتے ہیں توحکومتی کمیٹی کے ساتھ وفاقی وزیرداخلہ مل کر مذاکراتی عمل میں شریک ہوجائیںگے اور حکومت کی جانب سے براہ راست مذاکرات کریںگے ،رواں ہفتے مذاکراتی اموراہم پیش رفت کاامکان ہے۔
Load Next Story