کپاس کے نئے سودے 9500 روپے کی بلند ترین سطح پر ہونا شروع

نہری پانی کی قلت،درجہ حرارت بڑھنے کے باعث کپاس کی کاشت شدید متاثر

اس سال بھی مجموعی ملکی پیداوار کے اہداف حاصل نہیں ہوسکیں گے، احسان الحق (فوٹو: فائل)

پاکستان میں نہری پانی کی قلت درجہ حرارت ریکارڈ سطح پر پہنچنے سے کپاس کی کاشت متاثر ہونے کے باعث کپاس کے نئے سودے بھی 9500 روپے کی تاریخ ساز بلند ترین سطح پر ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

کاٹن سیکٹر نے بتایا کہ کپاس کی اگرچہ نئی فصل کی جزوی آمد شروع ہوگئی ہے لیکن فی 40 کلو گرام کپاس کے نئے سودوں کا آغاز ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 9500 روپے سے 10000 روپے میں ہوئے ہیں۔


چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار پاکستان میں مئی کے دوسرے ہفتے میں کپاس کی نئی فصل کی آمد شروع ہوئی ہے اور ابتدائی طور پر سندھ کے ساحلی علاقوں بدین، ڈگری، ٹنڈو بھاگو، میر پور ساکرو اور کنری میں جہاں کپاس کی کاشت ہر سال فروری میں ہوتی ہے میں کپاس کی نئی فصل کی چنائی شروع ہوئی ہے اور توقع ہے مئی کے آخری ہفتے میں پاکستان کے دو سے تین علاقوں میں نئے کاٹن جننگ سیزن کا بھی آغاز ہو جائے گا۔

انھوں نے بتایا کہ اس سال بھی کپاس کی کاشت اور مجموعی ملکی پیداوار کے اہداف حاصل نہیں کیے جاسکیں گے۔
Load Next Story