ٹک ٹاک کے لیے مارگلہ کی پہاڑیوں پر آتشزدگی ملزمان کیخلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی
ماڈل نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ٹِک ٹاک ویڈیو بنانے کے لئے مارگلہ کے جنگلات میں آگ لگائی
مبینہ طور پر مارگلہ کی پہاڑیوں پر آتشزدگی کی ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی شکایت پر خاتون ماڈل کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دیکھا گیا کہ ڈولی نامی ٹِک ٹاکر اور ماڈل نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ٹِک ٹاک ویڈیو بنانے کے لئے مارگلہ کے جنگلات میں آگ لگائی۔
سوشل میڈیا پر مذکورہ ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی حرکت میں آگئ اور ملزمان کیخلاف پولیس کو درخواست جمع کروائی۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی درخوست پر ضروری تفتیش کے بعد مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
کیپٹیل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے شعبہ ماحولیات کے اسٹنٹ ڈائریکٹر اعجاز الحسن نے پولیس کی دی گئی اپنی درخواست میں کہا ہے کہ مارگلہ ہلز نیشنل پارک کا علاقہ ہے۔ جہاں پچھلے کچھ دونوں میں آتشزدگی کے متعدد واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ جس میں ایک وسیع رقبے پر پودوں، گھاس اور چرند پرند کو نقصاں ہوا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ ٹک ٹاکر کے خلاف ماحولیات، وائلڈ لائف اور فارسٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ مبینہ طور پر خاتون ماڈل کی جانب سے جنگل میں آگ لگا کر بنائی جانے والی ٹک ٹاک ویڈیو ایسی پہلی وڈیو نہیں ہے بلکہ اس سے قبل وقت سوشل میڈیا پراسطرح کی کئی ویڈیوز وائرل ہوچکی ہیں۔ جس میں ٹک ٹاکر جنگل میں آگ لگا کر ویڈیوز بناتے نظر آئے۔
خیال رہے کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی ماڈل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے صارفین نے بھی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
تازہ رپورٹ کے مطابق جنگل میں آگ لگانے والی ٹِک ٹاکرخاتون کی گرفتاری کے لئے اسلام آباد پولیس کی ٹیم لاہور روانہ ہوئی جہاں انہوں نے خاتون ماڈل کو حراست میں لے لیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خاتون کے تین ساتھیوں کو اسلام آباد سے حراست میں لے لیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دیکھا گیا کہ ڈولی نامی ٹِک ٹاکر اور ماڈل نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ٹِک ٹاک ویڈیو بنانے کے لئے مارگلہ کے جنگلات میں آگ لگائی۔
سوشل میڈیا پر مذکورہ ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی حرکت میں آگئ اور ملزمان کیخلاف پولیس کو درخواست جمع کروائی۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی درخوست پر ضروری تفتیش کے بعد مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
کیپٹیل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے شعبہ ماحولیات کے اسٹنٹ ڈائریکٹر اعجاز الحسن نے پولیس کی دی گئی اپنی درخواست میں کہا ہے کہ مارگلہ ہلز نیشنل پارک کا علاقہ ہے۔ جہاں پچھلے کچھ دونوں میں آتشزدگی کے متعدد واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ جس میں ایک وسیع رقبے پر پودوں، گھاس اور چرند پرند کو نقصاں ہوا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ ٹک ٹاکر کے خلاف ماحولیات، وائلڈ لائف اور فارسٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ مبینہ طور پر خاتون ماڈل کی جانب سے جنگل میں آگ لگا کر بنائی جانے والی ٹک ٹاک ویڈیو ایسی پہلی وڈیو نہیں ہے بلکہ اس سے قبل وقت سوشل میڈیا پراسطرح کی کئی ویڈیوز وائرل ہوچکی ہیں۔ جس میں ٹک ٹاکر جنگل میں آگ لگا کر ویڈیوز بناتے نظر آئے۔
خیال رہے کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی ماڈل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے صارفین نے بھی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
تازہ رپورٹ کے مطابق جنگل میں آگ لگانے والی ٹِک ٹاکرخاتون کی گرفتاری کے لئے اسلام آباد پولیس کی ٹیم لاہور روانہ ہوئی جہاں انہوں نے خاتون ماڈل کو حراست میں لے لیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خاتون کے تین ساتھیوں کو اسلام آباد سے حراست میں لے لیا گیا ہے۔