کاغذ اور دھاتی چادر سے 6 جی سگنل ہیک کئے جاسکتے ہیں

رائس یونیورسٹی کے سائنسداں نے محض انک جیٹ پرنٹر، دھاتی پنّی اور عام کاغذ سے میٹاسرفیس ہیکنگ پرت تیار کی ہے

تصویر میں عام کاغذ اور دھاتی پرت سے بنی ایک میٹا سرفیس نمایاں ہے جو 6 جی نیٹ ورک میں ہیکنگ ممکن بناسکتی ہے۔ فوٹو: بشکریہ رائس یونیورسٹی

ISLAMABAD:
ایک انجینیئر نے محض عام کاغذ، پرنٹر اور دھاتی پرت کی مدد سے ایک آلہ بنایا ہے جس سے 6 جی فون نیٹ ورک کے بعض سگنل سنے جاسکتے ہیں یا پھر ان میں خلل ڈالا جاسکتا ہے۔

رائس یونیورسٹی سے وابستہ انجینیئر زنبیل شیخانوف نے اسے 'میٹا سرفیس اِن دی مڈل' کا نام دیا ہے جو 6 جی وائرلیس نیٹ ورک کی ہائی فری کوئنسی امواج کو دوسری سمت میں بھیج سکتی ہیں جنہیں تکنیکی زبان میں 'پینسل بیم' بھی کہا جاتا ہے۔ وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ سان انتونیو میں کمپیوٹراور موبائل فون سیکیورٹی سے وابستہ ایک کانفرنس میں ہیکنگ کا عملی مظاہرہ بھی کریں گے۔


ایک اور ماہر ایڈورڈ نائٹلی نے بتایا کہ ان کا الہ جن فری کوئنسیوں کو ہیک کرسکتا ہے، ابھی وہ استعمال میں نہیں مگر مستقبل میں وہ ضرور استعمال ہوں گی۔ اس لیے ضروری ہےکہ مستقبل کے خدشات اور حفاظتی اقدامات کا پہلے ہی جائزہ لیا جائے۔

کاغذ اور دھاتی چادر سے بنائی جانے والی میٹاسرفیس دو صارفین کے درمیان 150 گیگا ہرٹز پینسل بیم کے کچھ حصے کا دوسری جانب رخ موڑسکتی ہیں۔

اگرچہ 150 گیگا ہرٹز وائرلیس نیٹ ورک فری کوئنسی ابھی استعمال نہیں ہورہیں لیکن توقع ہے کہ اگلے دس برسوں کو ان کا استعمال عام ہوجائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین اس سے قبل ازوقت خبردار کررہے ہیں۔
Load Next Story