مسجد میں ہندوؤں کا مذہبی نشان ملنے پرتنقید کرنے والے دلی یونیورسٹی کے پروفیسرگرفتار

اپنے بیان پرقائم ہوں چیزوں کودرست تناظر میں دیکھنا چاہیے،پروفیسررتن لال

پروفیسررتن لال نے مسجد کے وضوخانے سے شیولنگ برآمد ہونے پرشکوک کا اظہارکیا تھا:فوٹو:سوشل میڈیا

BEIJING:
بھارتی شہروارانسی کی مسجد میں مبینہ طورپرہندوؤ ں کا مذہبی نشان ملنے پرتنقید کرنے والے دلی یونیورسٹی کے ہندو پروفیسرکوگرفتارکرلیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق دلی یونیورسٹی کے ہندو کالج کے پروفیسررتن لال کو ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے کے الزام میں گرفتارکیا گیا۔پروفیسررتن لال کودلی کے سائبرکرائم ونگ پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا۔


پروفیسر رتن لال نے وارانسی کی گیان واپی مسجد کے وضوخانے سے مبینہ طورپرہندوؤں کا مذہبی نشان شیولنگ ملنے پرسوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا کہ یہاں کوئی بھی بات کرنے سے کسی نہ کسی کے جذبات مجروح ہوجاتے ہیں۔ یہ معاملہ پیچیدہ کیا جارہاہے۔

گرفتاری سے قبل بیان میں پروفیسررتن لال نے کہا کہ میں تاریخ دان ہوں اوراپنے بیان پرقائم ہوں۔ ہرچیز کواس کے درست تناظرمیں دیکھا جانا ضروری ہے۔

پروفیسررتن لال کو بیان کے فورا بعدجان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں تھیں اورانہوں نے حکام سے سیکورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ہندوانتہاپسند گیان واپی مسجد پربھی قبضے کی مہم چلا رہے ہیں اورمعاملہ عدالت میں زیرسماعت ہے۔
Load Next Story