وزیراعظم کا جنگلات میں لگی آگ پر کنٹرول کیلئے وفاقی وصوبائی اداروں کو فوری اقدامات کا حکم

آگ زیادہ تر پہاڑی چوٹیوں پر ہے، گرم موسم، ناقابل رسائی اور خشک ہواؤں کی وجہ سے آگ پھیل رہی ہے، آئی ایس پی آر

وزیراعظم نے جنگلات میں لگی آگ سے متعلق خصوصی اجلاس کی صدارت کی (فوٹو، فائل)

وزیراعظم شہباز شریف نے حکم دیا ہے کہ کوئٹہ کے جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے وفاقی وصوبائی ادارے فوری اقدامات کریں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے ضلع شیرانی میں جنگلات میں لگی آگ کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کی جس میں وفاقی وزرا سمیت متعلقہ اداروں کے سربراہان نے شرکت کی، اس اہم بیٹھک میں وزیرِ اعظم کو جنگلات میں لگی آگ سے متعلق تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا اور کہا گیا کہ 12 مئی سے لگی آگ پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا تھا لیکن 20 مئی سے گرم اور خشک موسم کی وجہ سے آگ دوبارہ پھیلنا شروع ہوئی۔

شہباز شریف کو بریفنگ دی گئی کہ NDMA اس حوالے سے وفاقی حکومت کے مختلف اداروں، محکمہ جنگلات اور لوکل گورنمنٹ اور PDMA سے مسلسل رابطے میں ہے، این ڈی ایم اے نے امدادی کیمپ اور آفس قائم کیے جبکہ امدادی سرگرمیوں میں مزید تیزی لانے کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ ہے کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے جنگلات کی حفاظت کے لیے قبل از وقت اقدامات کیے جائیں اور اس حوالے سے وفاقی حکومت سے بھی رابطہ یقینی بنایا جائے، بلوچستان میں لگی آگ پر قابو پانے کے لئے ہیلی کاپٹرز کا فوری انتظام کیا جائے۔ انہوں نے آگ کے باعث تین قیمتی جانوں کے ضیاع اور چار افراد کے زخمی ہونے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بد قسمتی سے ہمارے ملک میں ایسی صورتحال سے نمٹنے کے لئے مکمل وسائل اور مہارت کی کمی ہے لیکن امید کرتا ہوں کہ متعلقہ محکموں اور فوج کی مشترکہ کاروائیوں سے صورتحال پر قابو پا لیا جائے گا۔


پاک فوج اور ایف سی بلوچستان زیادہ سے زیادہ مدد فراہم کر رہے ہیں، آئی ایس پی آر

دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ ضلع شیرانی کے قریب دیودار کے جنگل میں لگی آگ 18 مئی کو شروع ہوئی جواب تک جاری ہے، فوج اور ایف سی بلوچستان زیادہ سے زیادہ مدد فراہم کر رہے ہیں، آگ زیادہ تر پہاڑی چوٹیوں پر (10000 فٹ اونچائی) پر ہے، گرم موسم، ناقابل رسائی اور خشک ہواؤں کی وجہ سے آگ پھیل رہی ہے۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ قریب ترین گاؤں آگ کے مقام سے تقریباً 8 - 10 کلومیٹر دور ہے، تاہم گھروں میں رہنے والے 10 خاندانوں کو ایف سی بلوچستان کی جانب سے مانیخواہ میں قائم میڈیکل ریلیف کیمپ میں منتقل کر دیا گیا ہے، مقامی انتظامیہ اور لیویز کے ساتھ ایک ایف سی ونگ اور 2 آرمی ہیلی کاپٹر آگ بجھانے اور امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

پاک فوج کا مزید کہنا تھا کہ ایک ہیلی کاپٹر پانی گرانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، دوسرا فائر بال اور آگ بجھانے والے کیمیکلز کو آگ پر گرانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، این ڈی ایم اے کی جانب سے ایف سی بلوچستان کے ذریعے 400 فائر بالز، 200 فائر سوٹ، کمبل، خیمے، چٹائیاں اور آگ بجھانے کا سامان فراہم کیا گیا ہے، فوج نے امدادی سامان بھی لاہور سے ژوب پہنچا دیا ہے۔
Load Next Story