وفاقی حکومت کے بروقت اقدامات سے ڈیرہ بگٹی میں ہیضہ کی وباء پر قابو پالیا گیا
ڈیرہ بگٹی میں ہیضہ کی وباء کا پھیلاؤ پتھر نالے کے قدرتی چشمے کا پانی استعمال کرنے سے ہوا، رپورٹ
وفاقی حکومت کے بروقت اقدامات کی بدولت ڈیرہ بگٹی میں ہیضے کی وباء میں مبتلا 3615 متاثرین مکمل صحت یاب ہوگئے، جس کے بعد اسپتال میں زیر علاج مریضوں کی تعداد صرف تی رہ گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان کے علاقے پیر کوہ دیرہ بگٹی میں گزشتہ دنوں ہیضہ کی وباء پھیلنے سے شہریوں کی زندگی دشوار ہوگئی تھی، تاہم وزیراعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر حکومت کے بروقت اقدامات اٹھانے سے متاثرہ علاقے میں ہیضہ کی وباء پر قابو پالیا گیا ہے۔
حکومت بلوچستان کی جانب سے وزیر اعظم کو وباء پھیلنے سے متعلق حتمی رپورٹ پیش کی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ پیر کوہ ڈیرہ بگٹی میں ہیضہ کی وباء کا پھیلاؤ پتھر نالے کے قدرتی چشمے کا پانی استعمال کرنے سے ہوا۔
رپورٹ کے متن میں حکومت بلوچستان کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت کے بعد پانی کے استعمال کو روکنے کیلئے انتظامات کئے گئے جب کہ اس کی کلورینشن کے بعد اسے پینے کے علاوہ استعمال کیلئے کھول دیا گیا ہے.
وزیرِ اعظم کی ہدایات کی روشنی میں صوبائی حکومت کی طرف سے فوری طور پر ادویات کی فراہمی کیلئے فنڈز فراہم کئے گئے، پیر کوہ میں ہنگامی بنیادوں پر دو میڈیکل کیمپس اور بی ایچ یو پیر کوہ کو 20 بستروں پر مشتمل اسپتال بنانے کے ساتھ ساتھ کوئٹہ سے 24 ڈاکٹروں اور 32 پیرامیڈیکل سٹاف کے عملے کو پیر کوہ تعینات کیا گیا۔
رپورٹ میں مطلع کیا گیا ہے کہ پیر کوہ اور ڈیرہ بگٹی میں لیباٹریوں کا قیام عمل میں لایا گیا اسکے علاوہ مقامی انتظامیہ کی موجودگی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ گھر گھر آگاہی فراہم کرنے کیلئے ٹیموں کی تشکیل دی گئی۔
وباء پر قابو پانے کیلئے آپریشن کی نگرانی کیلئے وزیر انسداد منشیات نوبزادہ شاہ زین بگٹی، چیف سیکٹری بلوچستان، صوبائی ہیلتھ سیکٹری اور متعلقہ اعلی حکام موقع پر موجود رہے. کنٹری ڈائیریکٹر ورلڈ ہیلتھ آرگنائیزیشن ڈاکٹر پلیتھا نے بھی ڈیرہ بگٹی کا دورہ کیا۔
وزراعظم شہباز شریف کو فراہم کردہ رپورٹ کے مطابق صاف پانی کی فراہمی کیلئے فوری طور پر ایک کروڑ روپے کی فراہمی اور PDMA کی طرف سے 4000 گیلنز صاف پانی ذخیرہ کرنے کیلئے ٹینکس فراہم کئے گئے۔
وزیرِ اعظم کی خصوصی ہدایت پر پیر کوہ زینکوہ میں واٹر سپلائی کی اسکیموں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں جب کہ متاثرہ افراد کو فوری طور پر طبی امداد کے ساتھ ساتھ صاف پانی اور کھانے پینے کی اشیاء فراہم کی گئیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگناییزیشن کی طرف سے وباء پر قابو پانے کیلئے ایک ایمبیولینس، ادویات، ایک 12 بستروں پر مشتمل اسپتال فراہم کیا گیا، اس کے علاوہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچاؤ کیلئے قلیل مدتی اور طویل مدتی منصوبہ بندی مکمل کر لی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان کے علاقے پیر کوہ دیرہ بگٹی میں گزشتہ دنوں ہیضہ کی وباء پھیلنے سے شہریوں کی زندگی دشوار ہوگئی تھی، تاہم وزیراعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر حکومت کے بروقت اقدامات اٹھانے سے متاثرہ علاقے میں ہیضہ کی وباء پر قابو پالیا گیا ہے۔
حکومت بلوچستان کی جانب سے وزیر اعظم کو وباء پھیلنے سے متعلق حتمی رپورٹ پیش کی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ پیر کوہ ڈیرہ بگٹی میں ہیضہ کی وباء کا پھیلاؤ پتھر نالے کے قدرتی چشمے کا پانی استعمال کرنے سے ہوا۔
رپورٹ کے متن میں حکومت بلوچستان کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت کے بعد پانی کے استعمال کو روکنے کیلئے انتظامات کئے گئے جب کہ اس کی کلورینشن کے بعد اسے پینے کے علاوہ استعمال کیلئے کھول دیا گیا ہے.
وزیرِ اعظم کی ہدایات کی روشنی میں صوبائی حکومت کی طرف سے فوری طور پر ادویات کی فراہمی کیلئے فنڈز فراہم کئے گئے، پیر کوہ میں ہنگامی بنیادوں پر دو میڈیکل کیمپس اور بی ایچ یو پیر کوہ کو 20 بستروں پر مشتمل اسپتال بنانے کے ساتھ ساتھ کوئٹہ سے 24 ڈاکٹروں اور 32 پیرامیڈیکل سٹاف کے عملے کو پیر کوہ تعینات کیا گیا۔
رپورٹ میں مطلع کیا گیا ہے کہ پیر کوہ اور ڈیرہ بگٹی میں لیباٹریوں کا قیام عمل میں لایا گیا اسکے علاوہ مقامی انتظامیہ کی موجودگی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ گھر گھر آگاہی فراہم کرنے کیلئے ٹیموں کی تشکیل دی گئی۔
وباء پر قابو پانے کیلئے آپریشن کی نگرانی کیلئے وزیر انسداد منشیات نوبزادہ شاہ زین بگٹی، چیف سیکٹری بلوچستان، صوبائی ہیلتھ سیکٹری اور متعلقہ اعلی حکام موقع پر موجود رہے. کنٹری ڈائیریکٹر ورلڈ ہیلتھ آرگنائیزیشن ڈاکٹر پلیتھا نے بھی ڈیرہ بگٹی کا دورہ کیا۔
وزراعظم شہباز شریف کو فراہم کردہ رپورٹ کے مطابق صاف پانی کی فراہمی کیلئے فوری طور پر ایک کروڑ روپے کی فراہمی اور PDMA کی طرف سے 4000 گیلنز صاف پانی ذخیرہ کرنے کیلئے ٹینکس فراہم کئے گئے۔
وزیرِ اعظم کی خصوصی ہدایت پر پیر کوہ زینکوہ میں واٹر سپلائی کی اسکیموں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں جب کہ متاثرہ افراد کو فوری طور پر طبی امداد کے ساتھ ساتھ صاف پانی اور کھانے پینے کی اشیاء فراہم کی گئیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگناییزیشن کی طرف سے وباء پر قابو پانے کیلئے ایک ایمبیولینس، ادویات، ایک 12 بستروں پر مشتمل اسپتال فراہم کیا گیا، اس کے علاوہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچاؤ کیلئے قلیل مدتی اور طویل مدتی منصوبہ بندی مکمل کر لی گئی۔