رواں مالی سال آئی ٹی ایکسپورٹ 3 ارب ڈالر رہیں گی وزیر آئی ٹی
اگلے سال 5 ارب ڈالر کا برآمدی اور 60 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کا ہدف رکھا جائے گا
وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے کہا ہے کہ پاکستان میں رواں سال 30 جون تک آئی ٹی ایکسپورٹ 3 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ جائیں گی جبکہ اگلے سال 5 ارب امریکی ڈالر کا ٹارگٹ مقرر کیا جائے گا۔
حیدرآباد میں منسٹری آف آئی ٹی کے تحت نیشنل انکیوبیشن سینٹر کی افتتاحی تقریب سے وفاقی وزیر امین الحق کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آئی ٹی سیکٹر میں سال 2019-20ء میں 75ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی تھی جو رواں سال بڑھ کر 600 ملین روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔ اسی طرح آئی ٹی ایکسپورٹ میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سال 2019-20 میں آئی ٹی ایکسپورٹ 1.4بلین امریکی ڈالر تھی جو سال 2021-22ء میں2.1 بلین امریکی ڈالر رہی جبکہ دیگر وزارتوں میں اتنی ایکسپورٹ نہیں رہی۔ آئی ٹی ایکسپورٹ میں 47.44 فیصد تک کا اضافہ ریکارڈ ہوا ہے اور رواں سال 30 جون تک آئی ٹی ایکسپورٹ کا ٹارگیٹ 3 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ جائے گی جو اس سے اگلے سال پانچ ارب امریکی ڈالر ہوگی۔
امین الحق نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس کے معیار کو بہتر بنائیں تاکہ انٹرنیٹ استعمال کرنے میں صارفین کو کوئی مشکل نہ آسکے۔ انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی کے حوالے سے سندھ کے دیہی علاقوں میں بھی تیزی سے کام جاری ہے اور پچھلے 3سالوں میں دیہی علاقوں میں 12.4 بلین روپے خرچ کیے گئے ہیں تاکہ دیہی علاقوں کے لوگ بھی موبائل فونز کی مدد سے ڈیجیٹل دنیا سے منسلک ہو جائیں گے۔
حیدرآباد میں منسٹری آف آئی ٹی کے تحت نیشنل انکیوبیشن سینٹر کی افتتاحی تقریب سے وفاقی وزیر امین الحق کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آئی ٹی سیکٹر میں سال 2019-20ء میں 75ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی تھی جو رواں سال بڑھ کر 600 ملین روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔ اسی طرح آئی ٹی ایکسپورٹ میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سال 2019-20 میں آئی ٹی ایکسپورٹ 1.4بلین امریکی ڈالر تھی جو سال 2021-22ء میں2.1 بلین امریکی ڈالر رہی جبکہ دیگر وزارتوں میں اتنی ایکسپورٹ نہیں رہی۔ آئی ٹی ایکسپورٹ میں 47.44 فیصد تک کا اضافہ ریکارڈ ہوا ہے اور رواں سال 30 جون تک آئی ٹی ایکسپورٹ کا ٹارگیٹ 3 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ جائے گی جو اس سے اگلے سال پانچ ارب امریکی ڈالر ہوگی۔
امین الحق نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس کے معیار کو بہتر بنائیں تاکہ انٹرنیٹ استعمال کرنے میں صارفین کو کوئی مشکل نہ آسکے۔ انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی کے حوالے سے سندھ کے دیہی علاقوں میں بھی تیزی سے کام جاری ہے اور پچھلے 3سالوں میں دیہی علاقوں میں 12.4 بلین روپے خرچ کیے گئے ہیں تاکہ دیہی علاقوں کے لوگ بھی موبائل فونز کی مدد سے ڈیجیٹل دنیا سے منسلک ہو جائیں گے۔