پولیس شہریوں کو اسلحہ ایکٹ میں گرفتارکرکے جیل بھیجنے لگی

27 جنوری کورینجرزاہلکاروں نے اہل محلہ کے موجودگی میں عمران بیگ کواغواکیا


Staff Reporter March 04, 2014
رینجرزحکام کے دباؤپرمقدمے میں ملوث کیا گیا،ماں کی عدالت سے رہائی کی استدعا فوٹو: ایکسپریس/فائل

رینجرز حکام کے دباؤ پر پولیس شہریوں کو اسلحہ ایکٹ کے مقدمات میں ملوث کرکے جیل بھیج رہی ہے۔

خصوصی عدالت میں سندھ اسلحہ ایکٹ کے مقدمات میں ملوث سیکڑوں ملزمان کی درخواستیں مسترد ہوچکی ہیں،اسلحہ ایکٹ کے جھوٹے مقدمے میں گرفتار اکلوتے اور گھر کے کفیل بیٹے کی دکھی اور بیمار ماں نے حکام اور عدالت سے درخواست میں بیٹے کی رہائی کی استدعا کی ہے، تفصیلات کے مطابق شاہ فیصل کالونی کی رہائشی مسماۃ پروین اختر نے وکیل انٹر نیشنل لائر فورم کے چیئرمین ناصر احمد ایڈووکیٹ کے توسط سے عدالت اور اعلیٰ حکام کو تحریری درخواست میں بتایا ہے کہ اس کے بیٹے عمران بیگ کو 27 جنوری کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروںنے اہل محلہ کے موجودگی میں اغوا کیا۔

اس موقع پر اہل محلہ نے احتجاج کیا لیکن انھوں نے اسے کورنگی رینجر ہیڈ کوارٹر منتقل کردیا، واقعے کی تحریری درخواست تھانہ شاہ فیصل کالونی کو دی اور رپورٹ درج کرنے کی استدعا کی ایس ایچ او نے ایک دن کی مہلت طلب کی اور حقائق جاننے کے بعد رپورٹ درج کرنے کی یقین دہانی کرائی، اگلے روز تھانیدار نے بتایا کہ اسکے بیٹے کو عوامی کالونی تھانے میں اسلحہ ایکٹ کے الزام میں بند کیا گیا ہے، اس کے بیٹے عمران بیگ کو پولیس نے رینجرز حکام کے دباؤ پر مقدمے میں ملوث کیا اور اس کے گھر کا پتہ کورنگی ظاہر کیا ہے کورنگی میں ہمارا کوئی قریبی رشتہ دار بھی مقیم نہیں، پولیس کی جانب سے اس دن علاقے کے 3 اور شہریوں کو بھی اسلحہ ایکٹ کے الزام میں ملوث کرکے مقدمے قائم کیے گئے ہیں جبکہ ان افراد کے خلاف کسی بھی تھانے میں کوئی کریمنل ریکارڈ موجود نہیں ہے، گھر کا کفیل جیل میں ہونے کے باعث گھر میں فاقوں کی نوبت آچکی ہے اعلی سطح پر تحقیق کرائی جائے تو اصل حقائق سامنے آجائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں