گرفتاریوں سے بچنے کیلیے پی ٹی آئی کے سرگرم رہنما روپوش

اگر آزادی مارچ روکا گیا تو ملک کی تمام مرکزی شاہراؤں، موٹروے اور عوام مقامات پر دھرنے دیے جائیں گے، پارٹی ذرائع

(فوٹو : فائل)

لاہور:
پی ٹی آئی کے آزادی مارچ سے قبل پنجاب میں پولیس کی جانب سے پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے گھروں پر چھاپوں اور گرفتاریوں کے لیے جاری کریک ڈاؤن کے بعد پارٹی کے سرگرم ارکان روپوش ہوگئے۔

یہ حکمت عملی انہوں نے گرفتاریوں سے بچنے کے لیے بنائی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ اکثر رہنما اور کارکنان کے پی کے پہنچ رہے ہیں۔ پی ٹی آئی نے اس کریک ڈاؤن کے بعد اب شہروں میں احتجاج کا پروگرام بنالیا ہے۔ بدھ کو آزادی مارچ کے آغاز کے ساتھ ہی ملک کے اہم اضلاع میں ان احتجاجی کیمپس لگائے جائیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے اس کریک ڈاؤن کے بعد پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کی ہے جس میں طے کیا گیا ہے کہ اگر آزادی مارچ روکا گیا تو ملک کی تمام مرکزی شاہراؤں موٹروے اور عوام مقامات پر دھرنے دیے جائیں گے۔


یہ پڑھیں : پی ٹی آئی کے خلاف پولیس کا ملک گیر کریک ڈاؤن، ڈیڑھ سو سے زائد کارکن گرفتار
پارٹی قیادت نے طے کیا ہے کہ اگر اسلام آباد کی طرف مارچ کو روکا گیا تو پھر حکومت ہٹاؤ تحریک شروع کردی جائے گی۔ کریک ڈاؤن کے خلاف تمام قانونی آپشنز استعمال ہوں گے۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ چھاپے ان اطلاعات کی روشنی میں مارے گئے ہیں کہ مارچ کی آڑ میں امن و امان کی صورت حال خراب کرنے کی کوشش ہوسکتی ہے۔

آزادی مارچ کو مخصوص مقام تک آنے کی اجازت ہے۔ اگر مارچ کے شرکا نے ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش یا نظام زندگی کو مفلوج کیا تو پھر قانونی آپشنز استعمال ہوں گے۔
Load Next Story