عدالتوں میں حفاظتی انتظامات سخت کیے جائیں چیف جسٹس مقبول باقر
سٹی کورٹ میں 320کیمرے نصب کیے جائیں، قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو ہدایت
سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مقبول باقر نے سانحہ اسلام کے بعد صوبہ سندھ کی عدالتوں کے تحفظ کے متعلق ازخود نوٹس لیتے ہوئے حکومت سندھ اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ پورے صوبے کی ماتحت عدالتوں کی حفاظت کے لیے مزید موثر اقدامات کریں، کراچی میں سٹی کورٹ پولیس اسٹیشن کی نفری میں اضافہ کیا جائے ۔
20دن میں سٹی کورٹ میں مزید 320 کلوز سرکٹ کیمرے نصب کیے جائیں، پولیس نفری بڑھانے کے ساتھ ساتھ رینجرز کی موبائلیں بھی تعینات کی جائیں اور تمام سیشن ججز سیکیورٹی انتظامات کی نگرانی خود کریں، پیر کو اسلام آباد میں سیشن عدالت پر دہشت گردوں کے حملے اور ایڈیشنل سیشن جج رفاقت حسین اعوان کی شہادت کے بعد سندھ ہائیکورٹ میں سیشن ججوں کاہنگامی اجلاس بلایاگیا، صحافیوں کو اجلاس کی بریفنگ میں ہائیکورٹ کے رجسٹرار فہیم صدیقی نے بتایاکہ اجلاس میں کراچی کے تمام اضلاع کے سیشن ججز کے علاوہ خصوصی عدالتوںمیں تعینات سیشن ججوں نے بھی شرکت کی، اجلاس میں اسلام آباد کے سانحے پر غم وافسوس کا اظہار کیا گیا اور اس سانحے میں شہید ہونیوالے ججوں ، وکلا اور شہریوں کے درجات کی بلندی کے لیے دعاکی گئی،اجلاس میں اتفاق کیا گیاکہ ملیر اور سٹی کورٹس کے چوکیداروں میں کی خصوصی تربیت کا اہتمام کیا جائے گا، سٹی کورٹ میں لاک اپ کی تعمیر،واک تھروگیٹس اور بیریئرز کی تنصیب اور دیگر سیکیورٹی امورکی فوری تکمیل کے لیے حکومت کو ہدایات جاری کی جائینگی، علاوہ ازیں اسلام آباد کچہری ڈسٹرکٹ کورٹس کے سانحے کے خلاف کراچی کے وکلا نے تین روز کی ہڑتال کا اعلان کیا ہے ۔
پیر کو اسلام کچیری ڈسٹرکٹ کورٹ میںخود کش حملے اور دہشت گردی کے خلاف کراچی کے وکلاء نے تمام ماتحت عدالتوں کو بائیکاٹ کیا، اس موقع پر فاضل عدالتوں نے تمام مقدمات عدالتی کارووائی کیے بغیر ملتوی کردیے اور جیل سے لائے گئے قیدیوں کو بھی فوری طور پر واپس بھیج دیا تھا، ملیر بار کے وکلانے ملیر بار کے صدر اعجاز خاں بنگش کی قیادت میں وکلا کی بڑی تعداد نے احتجاجی ریلی نکالی اور نیشنل ہائی وے پر دھرنا،کراچی بار ، ملیر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشنز کے رہنماؤں نے اسلام آباد کچہری خود کش حملہ کے خلاف تین روز کی ہڑتال کا اعلان کیا ہے، ادھر پبلک پراسیکیوٹر سید شمیم احمد کی سربراہی میں سانحہ کے خلاف تعزتی اجلاس طلب کیا گیا جس میں واقعے کی شدید مذمت کی گئی،سرکاری وکلا نے بھی 3 روز تک عدالتی کارروائی کا مکمل بائیکاٹ کرنے اور یوم سیاہ منانے کیلیے وکلا کی حمایت کی، دریں اثنا اسلام آباد میں عدلیہ کودہشت گردوںکی جانب سے نشانہ بنائے جانے کے خلاف منگل کو سندھ ہائیکورٹ میں احتجاجی جنرل باڈی اجلاس منعقد کیا جائیگا، صبح ساڑھے دس بجے شروع ہونیوالے اس جنرل باڈی اجلاس میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سمیت متعدد ججوں ، کراچی اور ملیر بار کے نمائندوںکی شرکت بھی متوقع ہے۔
20دن میں سٹی کورٹ میں مزید 320 کلوز سرکٹ کیمرے نصب کیے جائیں، پولیس نفری بڑھانے کے ساتھ ساتھ رینجرز کی موبائلیں بھی تعینات کی جائیں اور تمام سیشن ججز سیکیورٹی انتظامات کی نگرانی خود کریں، پیر کو اسلام آباد میں سیشن عدالت پر دہشت گردوں کے حملے اور ایڈیشنل سیشن جج رفاقت حسین اعوان کی شہادت کے بعد سندھ ہائیکورٹ میں سیشن ججوں کاہنگامی اجلاس بلایاگیا، صحافیوں کو اجلاس کی بریفنگ میں ہائیکورٹ کے رجسٹرار فہیم صدیقی نے بتایاکہ اجلاس میں کراچی کے تمام اضلاع کے سیشن ججز کے علاوہ خصوصی عدالتوںمیں تعینات سیشن ججوں نے بھی شرکت کی، اجلاس میں اسلام آباد کے سانحے پر غم وافسوس کا اظہار کیا گیا اور اس سانحے میں شہید ہونیوالے ججوں ، وکلا اور شہریوں کے درجات کی بلندی کے لیے دعاکی گئی،اجلاس میں اتفاق کیا گیاکہ ملیر اور سٹی کورٹس کے چوکیداروں میں کی خصوصی تربیت کا اہتمام کیا جائے گا، سٹی کورٹ میں لاک اپ کی تعمیر،واک تھروگیٹس اور بیریئرز کی تنصیب اور دیگر سیکیورٹی امورکی فوری تکمیل کے لیے حکومت کو ہدایات جاری کی جائینگی، علاوہ ازیں اسلام آباد کچہری ڈسٹرکٹ کورٹس کے سانحے کے خلاف کراچی کے وکلا نے تین روز کی ہڑتال کا اعلان کیا ہے ۔
پیر کو اسلام کچیری ڈسٹرکٹ کورٹ میںخود کش حملے اور دہشت گردی کے خلاف کراچی کے وکلاء نے تمام ماتحت عدالتوں کو بائیکاٹ کیا، اس موقع پر فاضل عدالتوں نے تمام مقدمات عدالتی کارووائی کیے بغیر ملتوی کردیے اور جیل سے لائے گئے قیدیوں کو بھی فوری طور پر واپس بھیج دیا تھا، ملیر بار کے وکلانے ملیر بار کے صدر اعجاز خاں بنگش کی قیادت میں وکلا کی بڑی تعداد نے احتجاجی ریلی نکالی اور نیشنل ہائی وے پر دھرنا،کراچی بار ، ملیر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشنز کے رہنماؤں نے اسلام آباد کچہری خود کش حملہ کے خلاف تین روز کی ہڑتال کا اعلان کیا ہے، ادھر پبلک پراسیکیوٹر سید شمیم احمد کی سربراہی میں سانحہ کے خلاف تعزتی اجلاس طلب کیا گیا جس میں واقعے کی شدید مذمت کی گئی،سرکاری وکلا نے بھی 3 روز تک عدالتی کارروائی کا مکمل بائیکاٹ کرنے اور یوم سیاہ منانے کیلیے وکلا کی حمایت کی، دریں اثنا اسلام آباد میں عدلیہ کودہشت گردوںکی جانب سے نشانہ بنائے جانے کے خلاف منگل کو سندھ ہائیکورٹ میں احتجاجی جنرل باڈی اجلاس منعقد کیا جائیگا، صبح ساڑھے دس بجے شروع ہونیوالے اس جنرل باڈی اجلاس میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سمیت متعدد ججوں ، کراچی اور ملیر بار کے نمائندوںکی شرکت بھی متوقع ہے۔