سندھ لینڈریکارڈ جدید خطوط پراستوار کر رہے ہیں قائم علی شاہ

ایل اے آر ایم آئی ایس سسٹم کے تحت ہرضلعی ہیڈ کوارٹرمیں ریونیوسروسز سینٹر قائم ہونگے


Staff Reporter March 04, 2014
وزیر اعلیٰ سندھ کی زیرصدارت اجلاس میں ٹیکس کلیکشن اوردیگر پروجیکٹ پرعملدرآمدکاجائزہ فوٹو: فائل

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ بورڈ آف ریونیو (بی او آر ) حکومت سندھ کے کام کو جدید خطوط استوار پر کرنے کے لیے ایک اہم پروجیکٹ پرکام جاری ہے جس کا مقصد نہ صرف یہ کہ لوگوں کو سہولت میسرآسکے گی بلکہ ان کے ریکارڈ آف رائٹس کو بھی محفوظ اور عوام کی خوشحالی کے لیے سرکاری ریونیو کے حصول کو بھی ممکن بنانا ہے۔

یہ بات انھوں نے بورڈ آف ریونیو کی کارکردگی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں بورڈ آف ریونیو کے ٹیکس کلیکشن اور اس کے آٹو موٹر پروجیکٹ پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پی پی پی نے لینڈ ایڈمنسٹریشن اینڈ ریونیو مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایل اے آر ایم آئی ایس ) کے پروجیکٹ کا آغاز سال 2011 ء کے آخر میں کیا تھا ۔جس پر لاگت کا تخمینہ 4305.76 ملین روپے ہے ۔سابق صدر آصف زرداری کی ہدایت کے تحت شروع کیا گیا یہ پروجیکٹ دسمبر 2014 ء تک مکمل ہوگا ۔انھوں نے کہا کہ ایل اے آر ایم آئی ایس سسٹم کے تحت ہرضلعی ہیڈ کوارٹر میں ریونیو سروسز سینٹر قائم کیے جا رہے ہیں۔ صوبہ سندھ کے تمام 29 اضلاع کا لینڈ ریکارڈ جو کہ 15 ملین صفحات پر مشتمل ہے اسے مکمل طور پراسکین کرکے ڈیٹا انٹری فرموں کوفراہم کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے کے ڈپٹی کمشنرزکو ہدایت کی کہ وہ تمام اندراج کی کمپیوٹرائزڈ ہونے تک تصدیق کریں اورریکارڈ آف رائٹس کوحتمی شکل دینے سے قبل اگر اعتراضات ہوں تو وہ بھی لوگوں سے معلوم کریں ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے افسران کو یہ بھی ہدایت کی کہ ریونیو کے قانونی ماہرین کی مشاورت سے نئی لینڈ گرانٹ پالیسی کے لیے ڈرافٹ تیار کیا جائے اور لینڈ ٹیکس کی وصولی کے لیے اصلاحات تجویز کریں۔ اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ بورڈ آف ریونیو کے آٹومیشن پر عملدرآمد اور کمپیوٹرائیز کے بعد 2 سے 3 سال کے اندر ریونیوکلیکشن میں 100 فیصد تک اضافہ ہوجائے گا ۔ اجلاس کو یہ بھی بتایا یا کہ اینٹی انکروچمنٹ فورس بورڈ آف ریونیو نے 10000ہزار ایکڑ سرکاری زمین قابضین سے خالی کرائی ہے، اس کے ساتھ ساتھ 149مقدمات بھی قبضہ مافیا کے خلاف درج کیے گئے ہیں ۔دریں اثنا وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے محکمہ تعلیم کی اتھارٹیز کو ہدایت کی کہ وہ غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق مکمل انکوائری کریں اورغیر قانونی بھرتیوں سے متعلق شواہد اکھٹے کرکے عدالتوں میں پیش کیے جائیں ۔

انھوں نے یہ بات وزیراعلیٰ ہاؤس میں ایجوکیشن کی مینجمنٹ اور محکمہ خزانہ کے ساتھ منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔ دریں اثنا وزیر اعلیٰ نے آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی کو ہدایت کی ہے کہ میڈیا کے اداروں بالخصوص وہ ادارے یا انکے علاقے جہاں زیادہ خطرہ ہے، فوری سیکیورٹی فراہم کی جائے۔محدود وسائل کے باوجود سندھ حکومت نے ان مذہبی رہنماؤں، سیاست دانوں، عدلیہ اور صحافیوں کو سیکیورٹی فراہم کی ہے جنھیں دھمکیاں ملیں۔ یہ ہدایت انھوں نے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ایک وفد سے گفتگو میں دی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں