وقار یونس آج بھی 1992 کے ورلڈکپ کو یاد کرکے کیوں افسوس کرتے ہیں

ٹیم کو ایئرپورٹ لینے گیا تو اپنے ساتھیوں کو اترتا دیکھ کر آنکھوں میں آنسو آگئے، وقار یونس


ویب ڈیسک May 25, 2022
(فوٹو: پی سی بی)

کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر وقار یونس کا کہنا ہے کہ 1992 کی ورلڈکپ جیتنے والی ٹیم کا حصہ نہ ہونے پر ہمیشہ افسوس رہے گا۔

ایکسپریس کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق فاسٹ بولر وقار یونس کا کہنا تھا کہ میں اس لمحے کو ہمیشہ یاد کرتا ہوں جب عمران خان کی قیادت میں قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی ملک میں واپس آئے انکا شاندار استقبال کیا گیا۔

وقار یونس 1992 ورلڈکپ سے قبل کمر میں اسٹریس فریکچر کا شکار ہوکر ایونٹ سے باہر ہوگئے تھے۔

سابق اسپیڈ اسٹار نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ میں فاتح ٹیم کا حصہ نہیں تھا لیکن میں اپنے ساتھیوں کے لیے بہت پرجوش اور خوش تھا۔ میری ٹیم جب ٹرافی لیکر جہاز سے باہر آئی تو میں پہلی قطار میں کھڑا تھا۔

ایک لمحے کو مجھے لگا کہ کسی نے میری ٹانگوں سے روح نکال لی ہے اور میں بیٹھ کر رونے لگا، یہ بہت جذباتی لیکن خوشی کا لمحہ تھا۔ مجھے ٹیم میٹس نے اٹھا کر گلے لگایا۔

انہوں نے بتایا کہ عمران خان کی قیادت میں اس وقت کی قومی ٹیم میں زبردست بانڈنگ تھی، انڈر-19 لیول سے مجھ سمیت 7 کھلاڑی آئے اور ہم سب ورلڈ کپ اسکواڈ کا حصہ تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں