ہسپانوی غوطہ خور نے سالگرہ کے دن وھیل کی جان بچالی
32 سالہ آبی حیاتیات کی ماہر گائگی ٹوراس نے جال میں پھنسی وھیل کو بچایا جس کی موت یقینی تھی
LISBON:
ہسپانوی غوطہ خور اور بحری حیاتیات کی ماہر خاتون نے عین اپنی سالگرہ والے دن جال میں الجھی ایک وھیل کو بچایا جسے وہ اپنی سالگرہ کا بہترین تحفہ قرار دے رہے ہیں۔
32 سالہ آبی حیاتیات کے ماہر گائگی ٹوراس نے جال میں پھنسی وھیل کو بچایا جس کی موت یقینی تھی۔ یہ ایک 12 میٹر طویل ہمپ بیک وھیل تھی جو پلاسٹک کے ایک بڑے جال میں الجھی ہوئی تھی۔
بے زبان وھیل اسپین کے شہر مالورکا کے بیلیرک جزیرے کے پاس دکھائی دی تھی جس کی پیٹھ پر پلاسٹ کی نیلی موٹی تاریں نمایاں تھیں۔ سخت محنت کے بعد گائگی نے اپنے ساتھی کے ساتھ مل کر وھیل کو اس مشکل سے نجات دلوائی اور اسے اپنی سالگرہ کا سب سے یادگار موقع قرار دیا ہے۔
جب ساحل سے قریباً پانچ کلومیٹر دور پہلی مرتبہ وھیل کو جال میں الجھے دیکھا گیا تو وہ پہلے ہی بہت کمزور ہوچکی تھی اور آہستگی سے تیر رہی تھی۔ اسے دیکھ کر پاما ڈی مالورکا مچھلی گھر کے عملے نے اسے فوری طور پر بچانے کا فیصلہ کیا۔ جب وہ اپنے ساتھی کے ساتھ تیر کر اس کے قریب پہنچے تو وھیل مکمل طور پر جال میں پھنس چکی تھی یہاں تک کہ وہ اپنا منہ کھولنے سے بھی قاصر تھی۔
جال کاٹنے کے لیے اضافی نفری بلائی گئی اور 45 منٹ کی مسلسل کوشش کے بعد وھیل کو تکلیف دہ چنگل سے نجات دلادی گئی۔ گائگی نے بتایا کہ پہلے دس سیکنڈ تک وہ بہت پریشان تھیں کیونکہ ہر جگہ وھیل کے بلبلے تھے اور وہ سمجھی کہ شاید وھیل مدد کےلیے بلارہی ہے۔ پہلے اس نے وھیل کو پیار کیا اور مدد کا یقین دلایا جس سے وھیل ساکت ہوگئی.
جب جال کی رسیاں کٹتی گئیں تو ایک موقع پر وھیل نے خود بھی ہل کر اپنے آپ کو آزاد کروالیا۔ لیکن ماہرین نے منہ کی بجائے پیچھے سے جال کاٹنا شروع کیا تھا۔ جال سے آزاد ہونے کےبعد وھیل وہاں سے روانہ ہوگئی۔
ہسپانوی غوطہ خور اور بحری حیاتیات کی ماہر خاتون نے عین اپنی سالگرہ والے دن جال میں الجھی ایک وھیل کو بچایا جسے وہ اپنی سالگرہ کا بہترین تحفہ قرار دے رہے ہیں۔
32 سالہ آبی حیاتیات کے ماہر گائگی ٹوراس نے جال میں پھنسی وھیل کو بچایا جس کی موت یقینی تھی۔ یہ ایک 12 میٹر طویل ہمپ بیک وھیل تھی جو پلاسٹک کے ایک بڑے جال میں الجھی ہوئی تھی۔
بے زبان وھیل اسپین کے شہر مالورکا کے بیلیرک جزیرے کے پاس دکھائی دی تھی جس کی پیٹھ پر پلاسٹ کی نیلی موٹی تاریں نمایاں تھیں۔ سخت محنت کے بعد گائگی نے اپنے ساتھی کے ساتھ مل کر وھیل کو اس مشکل سے نجات دلوائی اور اسے اپنی سالگرہ کا سب سے یادگار موقع قرار دیا ہے۔
جب ساحل سے قریباً پانچ کلومیٹر دور پہلی مرتبہ وھیل کو جال میں الجھے دیکھا گیا تو وہ پہلے ہی بہت کمزور ہوچکی تھی اور آہستگی سے تیر رہی تھی۔ اسے دیکھ کر پاما ڈی مالورکا مچھلی گھر کے عملے نے اسے فوری طور پر بچانے کا فیصلہ کیا۔ جب وہ اپنے ساتھی کے ساتھ تیر کر اس کے قریب پہنچے تو وھیل مکمل طور پر جال میں پھنس چکی تھی یہاں تک کہ وہ اپنا منہ کھولنے سے بھی قاصر تھی۔
جال کاٹنے کے لیے اضافی نفری بلائی گئی اور 45 منٹ کی مسلسل کوشش کے بعد وھیل کو تکلیف دہ چنگل سے نجات دلادی گئی۔ گائگی نے بتایا کہ پہلے دس سیکنڈ تک وہ بہت پریشان تھیں کیونکہ ہر جگہ وھیل کے بلبلے تھے اور وہ سمجھی کہ شاید وھیل مدد کےلیے بلارہی ہے۔ پہلے اس نے وھیل کو پیار کیا اور مدد کا یقین دلایا جس سے وھیل ساکت ہوگئی.
جب جال کی رسیاں کٹتی گئیں تو ایک موقع پر وھیل نے خود بھی ہل کر اپنے آپ کو آزاد کروالیا۔ لیکن ماہرین نے منہ کی بجائے پیچھے سے جال کاٹنا شروع کیا تھا۔ جال سے آزاد ہونے کےبعد وھیل وہاں سے روانہ ہوگئی۔