سپریم کورٹ کا 48 گھنٹوں ميں ضلعی عدالتوں میں اعلیٰ معیار کے کیمرے لگانے کا حکم

حکومت سانحہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کےلئے آج شام تک امداد کا اعلان کرے، چیف جسٹس

اگر پولیس 7 منٹ تک جائے وقوعہ پر پہنچ جاتی تو اتنا نقصان نہیں ہوتا، جسٹس خلجی عارف فوٹو: فائل

سپریم کورٹ آف پاکستان نے وفاقی دارالحکومت سمیت ملک بھر کی ضلعی عدالتوں میں 48 گھنٹوں میں اعلیٰ معیار کے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد سیکٹر ایف ایٹ کی ضلع کچہری پر حملے کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا کہ حکومت ضلع کچہری میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کے لواحقین کے لئے آج شام تک امداد کا اعلان کرے۔ چیف جسٹس نے سیکرٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ 48 گھنٹوں میں اسلام آباد کی ضلعی عدالتوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جائیں، انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں کیمرے لگانے کی صرف خانہ پوری نہ کی جائے بلکہ ہائی ریزولیشن کے کیمرے نصب کئے جائیں تاکہ اگر آئندہ کوئی دہشت گرد آئے تو اس کے چہروں کی شناخت ہوسکے، اس کے علاوہ واک تھرو گیٹ کو بھی مؤثر بنایا جائے۔


سماعت کے دوران سیکرٹری داخلہ کی جانب سے گزشتہ روز ہونے والے حملے کی رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ عدالت پر حملے کے وقت 47 اہلکار سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دے رہے تھے جب کہ 7 منٹ بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی جس پر وکلا رہنماؤں کا کہنا تھا کہ دہشتگرد عدالتوں میں 46 منٹ تک دندناتے رہے لیکن پولیس نہیں پہنچی، اس موقع پر جسٹس خلجی عارف نے ریمارکس دیئے کہ اگر پولیس 7 منٹ تک جائے وقوعہ پر پہنچ جاتی تو اتنا نقصان نہیں ہوتا، عدالتوں میں لوگ انصاف کے لئے آتے ہیں انہیں سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کا کام ہے۔

Load Next Story