SEOUL:
افریقی ملک نائیجریا میں اغوا ہونے والے پاکستانی ڈاکٹر ابوزر محمد افضل کے والدین نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ سے اپیل کی ہے کہ وہ انسانی ہمددری کی بنیادوں پر ان کے پیٹے کی رہائی کے لیے کوششیں کریں کیونکہ اغواکاروں نے ایک ہفتے کی مہلت دی تھی جس میں سے 3 دن گزر گئے اور اب صرف 4 دن باقی ہیں۔
مغوی کے والدین افضل شیخ واہلیہ نے آرمی چیف کو مخاطب کرکے کہا کہ 'ہمیں آپ سے امید ہے کہ آپ کی کوششوں سے ہمارا بیٹا جلد اور باحفاظت پاکستان پہنچ جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 28 مارچ کو ہمارا بیٹا نائیجریا میں اغوا ہوا تھا اور سابقہ وفاقی حکومت نے ہمارے بیٹے کی بازیابی کے کچھ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ اب معاملہ وزرات خارجہ کے زیر غور ہے جبکہ وقت تیزی سے گزرہا ہے اور ہمارے بیٹے کی زندگی کو شدید خطرہ ہے۔
ڈاکٹر ابوزر محمد افضل کے والدین نے وزیراعظم شہباز شریف، چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال، وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری سے بھی اپیل کی کہ ہمارے بیٹے کو بازیاب کرانے کے لیے نائیجرین حکومت سے رابطہ کیا جائے، اغواکاروں نے ایک ہفتے کی مہلت دی ہوئی ہے جس میں سے تین دن گزر گئے ہیں اور اب صرف 4 دن باقی ہیں۔
واضح ریے کہ ڈاکٹر ابوزر محمد افضل نے فیصل آباد سے مائیکرو بیالوجی میں پی ایچ ڈی کیا اور وہ نائیجریا میں غیرملکی کمپنی جے میرینز میں جنرل منیجر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ انہیں دیگر افراد کے ساتھ 28مارچ کو اغوا کرنے کے بعد اغوا کاروں نے نائجیرئین حکومت سے اپنے لوگوں رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اغوا کاروں نے اپنے مطالبات کی منظوری کے لے 6 دن کا وقت دیا ہے اور مطالبہ منظور نہ ہونے پر قتل کی دھمکی دی ہے۔