برطانیہ کا دنیا کی ممتاز جامعات سے فارغ التحصیل طلباء کو ویزہ دینے کا اعلان
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دنیا کی ممتاز جامعات سے گریجویشن مکمل کرنے والے طلبہ و طالبات کو مستقبل کا آغاز کرنے کےلیے برطانیہ نے ورک ویزہ اسکیم متعارف کرائی ہیں۔
اس اسکیم کے تحت ایسی جامعات کے فارغ التحصیل طلبہ و طالبات برطانیہ کی نیا ورک ویزہ حاصل کرسکتے ہیں، جو رواں برس 'ٹائمز ہائر ایجوکیشن ورلڈ یونیورسٹی رینکنگز یا (Quacquarelli ) سائمنڈز ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ یا دی اکیڈمک آف ورلڈ یونیورسٹیز میں سے کسی 2 میں ٹاپ 50 کا حصہ بنی ہو۔
نئی ویزہ (ہائی پوٹینشل انڈیویژول) اسکیم کے تحت اپلائی کرنے والوں کو جاب آفر کی بھی ضرورت نہیں ہوگی اور اگر وہ مخصوص ضروریات پر پورا اترے تو وہ طویل المیعاد ویزے کےلیے بھی اپلائی کرسکتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کی کوئی یونیورسٹی اس فہرست میں شامل نہیں جس کے طلبہ و طالبات کو نئی اسکیم کے تحت ویزہ دیا جائے جبکہ اس فہرست میں امریکا کی 20 جامعات شامل ہیں اس کے علاوہ کینیڈا، جاپان، جرمنی، ہانگ کانگ، آسٹریلیا، سوئٹزرلینڈ، چین، سنگاپور، فرانس اور سوئیڈن کی جامعات فہرست میں شامل ہیں۔
Graduates from these 37 top-ranked universities will be able to apply to come to the UK under a new "high potential individual" visa scheme. None from Africa, Latin America or South Asia. That's a big problem.
غیرملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نئی ویزہ اسکیم کےلیے امیدواروں کا سیکیورٹی کرمنل ریکارڈ مثبت ہونا چاہیے جب کہ انہیں انگریزی لکھنے، بولنے، سننے اور پڑھنے میں مہارت حاصل ہو۔