زیریں سندھ کچہری پر حملے کیخلاف عدالتی امور معطل

جج اور وکلا کی شہادت کے سوگ میں تمام عدالتیں بند، وکلا کے احتجاجی مظاہرے

سانحہ اسلام آباد کے خلاف وکلا کی ہڑتال کے باعث حیدرآباد کی عدالتوں میں سناٹا چھایا ہوا ہے ،انسیٹ میں پولیس اہلکار سائلین کی تلاشی لے رہے ہیں ۔۔ فوٹو : شاہد علی/ ایکسپریس

KARACHI:
اسلام آباد کچہری پر حملے میں جج اور وکلاء کی شہادت کے سوگ میں حیدرآباد سمیت زیریں سندھ میں بھی عدالتی امور معطل رہے اور وکلاء نے احتجاج کیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور سندھ بار کونسل کی اپیل پر حیدرآباد میں سندھ ہائی کورٹ اور اس کی ماتحت تمام عدالتیں سوگ میں بند رہیں۔ وکلاء مقدمات کی سماعت پر عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے اور ججز نے بھی عدالتی امور ادا نہیں کیے۔ وکلاء نے سندھ ہائی کورٹ بار اور سیشن کورٹ بار کے دفاتر پر سیاہ جھنڈے آویزاں کیے۔




اس موقع پر وکلاء رہنماوں نے اسلام آباد کچہری پر حملے کی شدید مذمت کی اور حکومت سے دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا مطالبہ کیا۔ میرپورخاص میں بھی عدالتی کاروائیاں احتجاجاً معطل رہیں۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے ایڈوکیٹ جان علی جونیجو، ایسوسی ایشن کے قائم مقام صدر عزیز میمن، غلام ندیم میئو، افتخار شاہ اور قدیر احمد چوہان کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں وکلاء کے علاوہ مختلف و شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی شرکت کی۔

مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس واقعہ میں ملوث عناصر کو جلد از جلد گرفتار کرکے انسداد دہشت گردی کے قوانین کے مطابق قرار واقعی سزا دی جائے۔ نوابشاہ، سانگھڑ و دیگر شہروں میں بھی عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا گیا۔
Load Next Story