طالبان نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو دورہ وزیرستان کی دعوت دیدی

کچہری واقعے کی تحقیقات کیلیے کمیٹی قائم،حکومتی ارکان آنا چاہیں تو خوش آمدید کہیں گے، طالبان رہنما


INP/Tahir Khan March 05, 2014
اہم طالبان کمانڈر اسلام آباد اور لنڈی کوتل واقعات کی تحقیقات کرینگے، حکومت ثبوت فراہم کرے۔ فوٹو: فائل

تحریک طالبان پاکستان نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو براہ راست مذاکرات کیلیے وزیرستان کے دورے کی دعوت دے دی ہے۔

ایک طالبان رہنما نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے حکومتی مذاکرات کاروں کو باضابطہ دعوت دیدی ہے وہ ملاقات کے لیے جب بھی آنا چاہیں انہیں خوش آمدید کہیں گے۔ انھوں نے کہاکہ ہماری مذاکراتی کمیٹی حکومت سے مذاکرات جاری رکھے گی، ہم چاہتے ہیں کہ یہ مذاکراتی عمل جاری رہے، کوئی واقعہ اس عمل کو پٹڑی سے نہیں اتار سکتا، طالبان اسلام آباد میں دہشتگردی کے واقعہ سے پہلے ہی لاتعلقی کا اعلان کر چکے ہیں۔ دوسری طرف حکومتی کمیٹی کے ایک رکن نے طالبان کمیٹی کے ارکان کے ساتھ دورہ وزیرستان کی دعوت ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری بھی خواہش ہے، ہم نے اگلے مرحلے میں طالبان سے براہ راست ملاقات پر اتفاق کیا ہے۔

جنگ بندی کے بعد ایف ایٹ کچہری اسلام آباد میں دہشت گردی کے واقعے پر طالبان نے تحقیقاتی کمیٹی بنا دی، اہم طالبان کمانڈر اسلام آباد اور لنڈی کوتل واقعات کی تحقیقات کرینگے۔نجی ٹی وی کے مطابق طالبان نے مذاکرات کے لیے بنائی گئی اپنی کمیٹی کو تجویز دی ہے کہ حکومت کے پاس جو ثبوت ہیں وہ فراہم کئے جائیں اگر ثبوت ملے تو طالبان خود بھی ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کرینگے۔ ذرائع کے مطابق طالبان کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے بعد کارروائی بغاوت ہے اورہمیں بغاوت کسی صورت قبول نہیں، طالبان نے یہ بھی تجویز دی ہے کہ دیگر علاقوں سے کنٹرول کیے جانے والے گروپوں کیخلاف حکومت کو کارروائی کرنا ہوگی۔ این این آئی کے مطابق تحریک طالبان کی شوریٰ نے اسلام آباد سانحہ میں ملوث تنظیم کے بارے میں آگاہی کیلئے کوششیں کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔ طالبان کمیٹی اور طالبان کی شوریٰ میں ہونے والے رابطے میں غیر معروف تنظیم کی جانب سے اسلام آباد دہشت گردی کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد پیدا ہونیوالی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |