شمالی وزیرستان میں ممکنہ آپریشن امریکا نے افغان سرحد سیل کرنیکی یقین دہانی کرادی
پاکستانی حکام چاہتے ہیں کہ اگرشمالی وزیرستان میں آپریشن ہوتاہے تووہاں سے شدت پسندافغانستان کی طرف فرار نہ ہوں، ذرائع
امریکا نے پاکستان کوشمالی وزیرستان میں آپریشن کی صورت میں اس کے قبائلی علاقے سے ملحقہ افغان سرحد سیل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
پاکستان کوسفارتی چینلزکے ذریعے بتایاگیاہے کہ اگرشمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن ہوتاہے جوامریکا کا دیرینہ مطالبہ ہے توافغان سرحد کوسیل کرنے کیلیے ہرممکن اقدامات کیے جائیںگے۔سفارتی ذرائع کے مطابق اگرچہ شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کے حوالے سے ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا اور طالبان کے ساتھ مسئلے کے حل کیلیے بات چیت کے آپشن کوبھی ردنہیں کیاگیاتاہم اگرکبھی آپریشن کے حوالے سے فیصلہ ہواتو پاکستان کی یہ خواہش ہے کہ شمالی وزیرستان کی جانب سے لگنے والی افغان سرحد کوسیل کردیاجائے۔
ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ پاکستان کابل سے بھی یہ مطالبہ کرچکا ہے مگرساتھ ہی پاکستانی حکام کو اس حقیقت کا بھی ادراک ہے کہ افغانستان کی فوج ابھی اس صلاحیت کی حامل نہیں کہ اتنی لمبی سرحد کا بندوبست کرسکے۔پاکستانی حکام چاہتے ہیں کہ اگرشمالی وزیرستان میں آپریشن ہوتاہے تووہاں سے شدت پسندافغانستان کی طرف فرار نہ ہوں۔افغانستان کے کچھ علاقوں کنڑ اورنورستان میں پہلے ہی کالعدم تحریک طالبان کے اہم لیڈروں سمیت متعدد شدت پسندپناہ حاصل کیے ہوئے ہیں جس پر پاکستان کو گہری تشویش ہے اس تشویش کومتعدد بار سفارتی ذرائع کے ذریعے افغان حکام تک پہنچایاجاچکا ہے، پاکستان چاہتا ہے کہ افغان فوج شدت پسندوں کی پناہ گاہوں کوتباہ اور ان کے لیڈروں کو گرفتارکرے۔
پاکستان کوسفارتی چینلزکے ذریعے بتایاگیاہے کہ اگرشمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن ہوتاہے جوامریکا کا دیرینہ مطالبہ ہے توافغان سرحد کوسیل کرنے کیلیے ہرممکن اقدامات کیے جائیںگے۔سفارتی ذرائع کے مطابق اگرچہ شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کے حوالے سے ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا اور طالبان کے ساتھ مسئلے کے حل کیلیے بات چیت کے آپشن کوبھی ردنہیں کیاگیاتاہم اگرکبھی آپریشن کے حوالے سے فیصلہ ہواتو پاکستان کی یہ خواہش ہے کہ شمالی وزیرستان کی جانب سے لگنے والی افغان سرحد کوسیل کردیاجائے۔
ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ پاکستان کابل سے بھی یہ مطالبہ کرچکا ہے مگرساتھ ہی پاکستانی حکام کو اس حقیقت کا بھی ادراک ہے کہ افغانستان کی فوج ابھی اس صلاحیت کی حامل نہیں کہ اتنی لمبی سرحد کا بندوبست کرسکے۔پاکستانی حکام چاہتے ہیں کہ اگرشمالی وزیرستان میں آپریشن ہوتاہے تووہاں سے شدت پسندافغانستان کی طرف فرار نہ ہوں۔افغانستان کے کچھ علاقوں کنڑ اورنورستان میں پہلے ہی کالعدم تحریک طالبان کے اہم لیڈروں سمیت متعدد شدت پسندپناہ حاصل کیے ہوئے ہیں جس پر پاکستان کو گہری تشویش ہے اس تشویش کومتعدد بار سفارتی ذرائع کے ذریعے افغان حکام تک پہنچایاجاچکا ہے، پاکستان چاہتا ہے کہ افغان فوج شدت پسندوں کی پناہ گاہوں کوتباہ اور ان کے لیڈروں کو گرفتارکرے۔