ایران خفیہ جوہری منصوبے پر مطمئن کرنے میں ناکام رہا سربراہ آئی اے ای اے
رافیل گروسی آیندہ ہفتے ایران میں جوہری مواد سے متعلق رپورٹ پیش کریں گے.
ISLAMABAD:
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی آیندہ ہفتے ایران میں جوہری مواد سے متعلق رپورٹ پیش کریں گے، جس میں کہا گیا ہے کہ تہران حکومت ایران میں غیر اعلانیہ مقامات پر پائے جانے والے جوہری مواد اور ان مقامات سے متعلق عالمی ایجنسی کو مطمئن نہیں کر سکی ہے۔
اس اہم موقع سے ایک ہفتہ قبل ہی اسرائیلی وزیر اعظم نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے عالمی جوہری نگراں ادارے سے چرائی گئی دستاویزات کو اپنے مقصد کے لیے استعمال کیا ہے، جس میں ممنوع جوہری سرگرمیاں چھپانا بھی شامل ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بیننٹ نے اپنے ایک وڈیو بیان میں کہا کہ تہران ماضی میں بھی دنیا سے جھوٹ بولتا رہا ہے اور اب بھی وہ عالمی سطح پر غلط بیانی سے کام لے رہا ہے۔
واضح رہے کہ ایران پہلے ہی ایسے الزامات کی تردید کرتا ہے کہ اس کا کوئی خفیہ جوہری پروگرام ہے۔ تہران حکومت کا دعویٰ ہے کہ صہیونی حکومت نے مبینہ ثبوتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی ہے، تاہم ایران کی جانب سے اسرائلی وزیر اعظم کے حالیہ دعوے کا براہ راست جواب سامنے نہیں آیا ہے۔
دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں آّئی اے ای اے کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ ایران کے افزودہ یورینیم کا ذخیرہ 2015 میں طے پائے معاہدے کے مطابق دی گئی حد سے 18 گنا زاید ہے۔
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی آیندہ ہفتے ایران میں جوہری مواد سے متعلق رپورٹ پیش کریں گے، جس میں کہا گیا ہے کہ تہران حکومت ایران میں غیر اعلانیہ مقامات پر پائے جانے والے جوہری مواد اور ان مقامات سے متعلق عالمی ایجنسی کو مطمئن نہیں کر سکی ہے۔
اس اہم موقع سے ایک ہفتہ قبل ہی اسرائیلی وزیر اعظم نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے عالمی جوہری نگراں ادارے سے چرائی گئی دستاویزات کو اپنے مقصد کے لیے استعمال کیا ہے، جس میں ممنوع جوہری سرگرمیاں چھپانا بھی شامل ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بیننٹ نے اپنے ایک وڈیو بیان میں کہا کہ تہران ماضی میں بھی دنیا سے جھوٹ بولتا رہا ہے اور اب بھی وہ عالمی سطح پر غلط بیانی سے کام لے رہا ہے۔
واضح رہے کہ ایران پہلے ہی ایسے الزامات کی تردید کرتا ہے کہ اس کا کوئی خفیہ جوہری پروگرام ہے۔ تہران حکومت کا دعویٰ ہے کہ صہیونی حکومت نے مبینہ ثبوتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی ہے، تاہم ایران کی جانب سے اسرائلی وزیر اعظم کے حالیہ دعوے کا براہ راست جواب سامنے نہیں آیا ہے۔
دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں آّئی اے ای اے کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ ایران کے افزودہ یورینیم کا ذخیرہ 2015 میں طے پائے معاہدے کے مطابق دی گئی حد سے 18 گنا زاید ہے۔