شدید دمے میں انہیلر کا استعمال غیر مفید ہے تحقیق
قدرتی طور پر پائے جانے والے دو عوامل دوا کی فعالیت کو روک دیتے ہیں، تحقیق
حال ہی میں ہوئی ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ شدید دمے کے حملے میں انہیلر جیسے مقبول طریقہ علاج اکثر غیر موثر ہوجاتے ہیں۔
انہیلر (Corticosteroids) کو دمے کے حملے کے دوران ہنگامی علاج کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے تاکہ سانس کی نالی کی سوجن اور جلن کو کم کیا جا سکے۔ معتدل دمے کی بیماری میں تو یہ موثر ہوتا ہے تاہم شدید دمہ کے حامل لوگوں میں یہ اکثر غیر مفید ثابت ہوتا ہے۔
مطالعے کے شریک مصنف اور نیو جرسی کی رٹگرز یونیورسٹی میں کلینیکل اور ٹرانسلیشنل سائنس کے وائس چانسلر، رینولڈ پینی ٹیری جونیئر نے بتایا کہ مطالعے میں اُس وجہ کا پتہ لگایا گیا ہے جس میں شدید دمہ کے مریضوں کیلئے روایتی علاج غیر موثر ہوجاتا ہے۔
رینولڈ اور ان کے ساتھیوں نے پایا کہ قدرتی طور پر پائے جانے والے دو عوامل (جو خلیات کی تقسیم کو متحرک کرتے ہیں)، شدید دمہ میں مبتلا مریضوں کی سانس کی نالی میں اس وقت متحرک ہو جاتے ہیں جب مریض انہیلر استعمال کرتے ہیں اور دوا کی فعالیت کو روک دیتے ہیں۔ یہ دو عوامل Fibroblastic growth factor (ایف جی ایف) اور granulocytic colony forming growth factor ہیں۔
رینولڈ نے کہا کہ اگر ہم شدید دمے کے علاج کیلئے نئے طریقہ کار کو تلاش کرلیں جو مذکورہ بالا عوامل کو براہ راست متاثر کرسکے تو ہم سٹیرائیڈ کے لیے حساسیت کو بحال کرنے اور نتائج کو بہتر بنانے کے قابل ہو سکتے ہیں۔
انہیلر (Corticosteroids) کو دمے کے حملے کے دوران ہنگامی علاج کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے تاکہ سانس کی نالی کی سوجن اور جلن کو کم کیا جا سکے۔ معتدل دمے کی بیماری میں تو یہ موثر ہوتا ہے تاہم شدید دمہ کے حامل لوگوں میں یہ اکثر غیر مفید ثابت ہوتا ہے۔
مطالعے کے شریک مصنف اور نیو جرسی کی رٹگرز یونیورسٹی میں کلینیکل اور ٹرانسلیشنل سائنس کے وائس چانسلر، رینولڈ پینی ٹیری جونیئر نے بتایا کہ مطالعے میں اُس وجہ کا پتہ لگایا گیا ہے جس میں شدید دمہ کے مریضوں کیلئے روایتی علاج غیر موثر ہوجاتا ہے۔
رینولڈ اور ان کے ساتھیوں نے پایا کہ قدرتی طور پر پائے جانے والے دو عوامل (جو خلیات کی تقسیم کو متحرک کرتے ہیں)، شدید دمہ میں مبتلا مریضوں کی سانس کی نالی میں اس وقت متحرک ہو جاتے ہیں جب مریض انہیلر استعمال کرتے ہیں اور دوا کی فعالیت کو روک دیتے ہیں۔ یہ دو عوامل Fibroblastic growth factor (ایف جی ایف) اور granulocytic colony forming growth factor ہیں۔
رینولڈ نے کہا کہ اگر ہم شدید دمے کے علاج کیلئے نئے طریقہ کار کو تلاش کرلیں جو مذکورہ بالا عوامل کو براہ راست متاثر کرسکے تو ہم سٹیرائیڈ کے لیے حساسیت کو بحال کرنے اور نتائج کو بہتر بنانے کے قابل ہو سکتے ہیں۔